کوئٹہ میں ایئرپورٹ روڈ پر دھماکے میں ڈی آئی جی موٹر ٹرانسپورٹ اینڈ ٹیلی کیونی کیشن حامد شکیل سمیت 3 پولیس اہلکار شہید جبکہ 8 افراد زخمی ہوگئے۔
تفتیشی حکام نے دھماکے کو خودکش قرار دیا ہے، ڈائریکٹرسول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں 10 سے 15 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی جی حامد شکیل کی گاڑی چمن ہاؤسنگ اسکیم ایئرپورٹ روڈ سے گزر رہی تھی کہ اچانک زور دار دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار حامد شکیل اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔ جنہیں سی ایم ایچ کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
ڈی آئی جی موٹرٹرانسپورٹ حامدشکیل
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکےمیں ڈی آئی جی موٹرٹرانسپورٹ حامدشکیل کی گاڑی کونشانہ بنایاگیا، دھماکے سے ایس ایس پی کی گاڑی کےعلاوہ 3 گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا ایئرپورٹ روڈ پر زیرتعمیر عمارت کے قریب ہوا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے تحقیقات شروع کردی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کوئٹہ میں پولیس گاڑی پر حملےکی شدید مذمت کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سےدلی ہمدردی اور زخمیو ں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا کی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےاس واقعےکی جتنی بھی مذمت کی جائےکم ہے،شہید حامد شکیل اور پولیس اہلکاروں نےوطن پر جانیں نچھاور کی ہیں،شہداء ہمارے ہیرو ہیں،ان کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔