کوئٹہ (نمائندہ جنگ) کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر آگیا اور شہر میں خودکش حملے میں ڈی آئی جی حامد شکیل صابر سمیت 3؍ اہلکار شہید ہوگئے، حامد شکیل اہلکاروں کے ہمراہ پولیس جارہے تھے کہ چمن کراس پر پہنچے تو حملہ آور نے گاڑی کے قریب خود کو اُڑالیا، دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی ، کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔ دھماکے کیلئے 15؍ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔ ادھر ایف سی بلوچستان نے ژوب میں کارروائی کرتے ہوئے بارود سے بھرا ہوا موٹرسائیکل برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چمن ہائوسنگ اسکیم میں گاڑی پر خود کش حملے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ٹیلی کمیو نیکیشن وٹرانسپورٹ حامد شکیل صابر سمیت تین اہلکار شہید جبکہ تین اہلکاروں اور راہگیروں سمیت 8افراد شدید زخمی ہو گئے، ڈی آئی جی کی گاڑی مکمل تباہ ہو گئی جبکہ دھماکے کی زد میں آکر چارگاڑیاں ٗ دو موٹرسائیکلیں اور ایک رکشےکو نقصان پہنچا عمارتوں ‘ دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے، 15کلو دھماکہ خیز مواد اور بال بیر نگ استعمال کئے گئے، ایک دستی بم کو ناکارہ بنا دیا گیا ۔ پولیس کے مطابق جی او آر کالونی میں رہائش پذیز ڈی آئی جی ٹیلی کمیو نیکیشن و ٹرانسپورٹ حامد شکیل صابر جمعرات کی صبح گاڑی میں اے ایس آئی محمد رمضان ٗ کانسٹیبل عمران ‘کانسٹیبل جمال شاہ ‘ کانسٹیبل عین الدین ‘ کانسٹیبل اسلم اور ڈرائیور کانسٹیبل جلیل احمدکے ہمراہ پولیس لائن اپنے دفتر جا رہے تھے وہ جسے ہی جی او آر کالونی سے چمن ہائوسنگ اسکیم کراس پر پہنچنے تو ایک خود کش حملہ آور نے ان کی گاڑی کے قریب آ کر خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں حامد شکیل ٗ مخافظوں اور پانچ راہگیروں سمیت شدید زخمی ہو گئے جنہیں سی ایم ایچ اور سول ہسپتال پہنچایا گیا جہاں حامد شکیل صابر ٗ اے ایس آئی محمد رمضان اور ڈرائیور جلیل احمد زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید جبکہ کانسٹیبل عمران ‘کانسٹیبل جمال شاہ ‘ کانسٹیبل عین الدین ‘ کانسٹیبل اسلم ‘پانچ راہگیروں نعمان ‘ محمد انور ‘ سعید ‘ محمد اشرف اورجمال شاہ شدید زخمی ہوگئے دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز شہر بھر میں سنی گئی قریبی عمارتوں ٗ این جی اوز کے دفاتر اور دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے.
سول ڈیفنس کے دائریکٹر اسلم ترین کے مطابق خو دکش حملہ آور نے 15کلو دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا حملہ آور کے جسم کے اعضا اکھٹے کر لئے گئے ہیں جو فرانزک ٹیسٹ کے لئے بھجوائے جائیں گے ، پولیس لائن میں نماز جنازہ میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ٗ کمانڈر سدرن کمانڈ عاصم سلیم باجوہ ٗ آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم ٗ آئی پولیس معظم جاہ انصاری ٗ صوبائی وزرا سردار اسلم بزنجو ٗ سردار رضا محمد بڑیچ ٗ عبدالرحیم زیارتوال ٗ ڈپٹی میئر یونس لہڑی سمیت اعلیٰ عسکری اور سول افسران اور سیاسی رہنما بھی شریک تھے ۔ قبل ازیں ایس ایس پی آپریشن نصیب اللہ نے بتایا کہ ڈی آئی جی حامد شکیل صابر پر ہونیوالا حملہ خودکش تھا جس میں ان سمیت 3 اہلکار شہید جبکہ9 زخمی ہوئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ڈی آئی جی حامد شکیل صابر سکواڈ کے ہمراہ اپنی رہائش گاہ سے دفتر جا رہے تھے کہ راستے میں انہیں خودکش حملہ آور نے نشانہ بنایا، واقعے کی تحقیقات کی جاری ہیں جیسے ہی کوئی شواہد ملیں گے میڈیا کو آگاہ کیا جائیگا۔