• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تر بت مزید 5لاشیں برآمد، بلوچستان میں انسانی اسمگلروں کیخلاف کارروائی شروع

Todays Print

کوئٹہ (نمائندہ جنگ)تربت کے راستے غیر قانونی طور پر بیرو ن ملک جانےوالے مزیدپانچ نوجوان دوستوں کی چار روز پرانی لاشیں برآمدہوئی ہیں ‘ان مقتولین کا تعلق بھی گجرات سے بتایا گیا ہے‘ لاشیں ایدھی ایمبولنسوں کے ذریعے کراچی روانہ کر دی گئیں‘ اس طرح چار روز میں ملنے والی لاشوں کی تعداد 20ہو گئی ۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے لگتا یہی ہے کہ ایک ہی گروپ نے مختلف مقامات پر ان لوگوں کو قتل کیا ہے ۔ لیویز ذرائع کے مطابق 14اور 15نومبر کی درمیانی شب انسانی اسمگلر پنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 20افراد کو لاکھوں روپے کے عوض غیر قانونی طور پر ایران کے راستے بیرون ملک پہنچانے کیلئے چار گاڑیوں میں لےجا رہے تھے ان کی تین گاڑیاں تربت بلیدہ روڈ جدگالی گروک ندی کے قریب پہنچیں تو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 15 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ ایک گاڑی کو تربت کے علاقے تجابان میں روک کر اس میں سوار پانچ نوجوان دوستوں کو بھی اسی روزگولیوں سے چھلنی کرنے کے بعد لاشیں تجابان اور ہیرونگ کے قریب پھینک دی گئی تھیں، ان لاشوں کی اطلاع تربت لیویز کو ہفتے کی صبح ملی جس پر لیویز اور سیکورٹی فورسز نے لاشوں کو تحویل میں لے کراسپتال پہنچادیا ۔جہاں ان کی شناخت عثمان قادر، دانش علی، بدر منیر، ثاقب علی اور قاسم کے ناموں سے ہوئی‘ان سب کاتعلق بھی گجرات سے ہی ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق لاشیں تین سے چار روز پرانی ہیں‘ ضروری کارروائی کے بعدضلعی انتظامیہ نے میتیں فیصل ایدھی کے حوالے کیں جو انہیں لیکرایمبولینسز کے ذریعے کراچی روانہ ہوگئے اس سلسلے میں کمشنر مکران ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی نے جنگ کوبتایا کہ ہفتے کی صبح لیویز کنٹرول کو اطلاع ملی تھی کہ تجابان کے علاقے میں پانچ لاشیں پڑی ہیں جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے لاشوں کو تربت اسپتال منتقل کیا گیا انہوں نے کہا کہ تین مقتولین کے پاس شناختی کارڈ تھے جبکہ دو کے پاس نہیں تھے ان کےقریب سے ملنے والی دستایزات سے انکی شناخت ہو ئی ۔ ان کا تعلق بھی پنجاب کے علاقے گجرات سے ہے۔ درایں اثناحکومت بلوچستان کے ترجمان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ تربت سے ملنے والی لاشوں کے بعد بلوچستان میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، لگتا یہی ہے کہ ایک ہی گروپ نے مختلف مقامات پر لوگوں کو قتل کیا ہے‘جیونیوز سے بات چیت کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف اقدامات اٹھا رہی ہے گزشتہ روز بھی تربت میں ایک کالعدم تنظیم کا اعلیٰ کمانڈر سیکورٹی فورسزکے آپریشن کر کے مارا گیا ہے ۔

درایں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے تربت میں پانچ افراد کے قتل کی شدیدمذمت کی ہے ، ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایسے انسانیت سوز واقعات انسانیت اور بلوچی روایات کے منا فی ہیں بزدل دہشتگرد نہتے اور معصوم لوگوں کا خون بہا ر ہے ہیں ‘دہشتگرد چند ٹکوں کی خاطر غیر ملکی آقا ؤں کے حکم پر صوبے اور ملک کو بد نا م کر نے کی سازش کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد عبرت نا ک انجام تک پہنچا یا جائے گا ،وزیراعلیٰ نے واقع میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

تازہ ترین