وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ طاقت کے استعمال سے خونریزی کاخدشہ تھا، سازشی چاہتے ہیں کہ ملک میں لال مسجد اور ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ ہو۔ دھرنےوالے ربیع الاول کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے واپس جانےکااعلان کریں۔
اسلام ہائیکورٹ میں فیض آباد دھرنے سے متعلق سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن قبال کا کہنا تھا کہ آج 3 بجے علما مشائخ کو مذاکرات کی دعوت دی ہے، امید ہے مذاکرات سے بریک تھروملے گا، آئندہ 24 یا 48 گھنٹے میں مسئلے کا حل تلاش کرلیں گے،امید ہے دھرنے والوں کو قائل کرلیں گے، مستقبل میں کسی کودھرنا دینے نہیں دیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہمیں عدالت کےحکم پرعملدرآمد کرانے کے لیے وقت دیا جائے۔عدالت نے ہمیں جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔ امید ہے ملک کی مذہبی قیادت کے ساتھ بیٹھنے کے بعد یقینی طور پر کوئی حل نکل آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نفرت پھیلانا جرم ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، ملک کے حالات کسی قسم کے تصادم کی اجازت نہیں دیتے، پاکستان کے دشمن اس دھرنے کو پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں، ہمیں جھگڑے اور فساد سے بچنا چاہیے۔