• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیڈلاک برقرار، حکومت مانی نہ دھرنے والے، مذاکرات بےنتیجہ ختم

Todays Print

اسلام آباد، کراچی، ملتان(خبرایجنسی، نیوز ڈیسک) فیض آباد انٹرچینج پر 15روز سے جاری دھرنا ختم کرانے کے لئے حکومت اور دھرنا کمیٹی کے درمیان مذاکرات میں کوئی مثبت پیش رفت نہ ہوسکی، حکومت مانی نہ دھرنےوالے اور ڈیڈ لاک برقرار رہا، تحریک لبیک متعلقہ وزیر کے استعفے پر بضد رہی.

جبکہ حکومت اس سے انکاری ہے، ادھر کراچی میں نمائش چورنگی پر تحریک لبیک دھرنے سے عوام شدید پریشان رہے، ملتان میں بھی دھرنے سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔اسلام آباد کے پنجاب ہائوس میں حکومت اور دھرنا کمیٹی کے درمیان ڈھائی گھنٹے تک بات چیت کا سلسلہ جاری رہا تاہم کوئی مثبت نتیجہ نہ نکلا اور دھرنا ختم کرنے کے معاملے پر اب بھی حکومت اور مظاہرین کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے.

مذاکرات میں راجا ظفرالحق، خواجہ سعد رفیق ، وزیر قانون زاہد حامد، کیپٹن صفدر، رانا ثنا اللہ، انوشہ رحمان، چیف سیکریٹری پنجاب ،آئی جی پنجاب اور کمشنر نے شرکت کی جبکہ تحریک لبیک کے نمائندہ وفد میں ڈاکٹر شفیق امینی ،پیراعجاز اشرفی ،عنایت الحق شاہ اور مولانا ظہیر نور شامل تھے۔ذرائع کے مطابق متعلقہ وزیر کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار رہا اور مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، حکومت نے استعفے کا مطالبہ ماننے سے انکار کردیا، حکومت اور دھرنا قیادت کے درمیان مذاکرات کا یہ چھٹا دور ناکام ہوا ہے۔ علاوہ ازیں فیض آباد انٹرچینج بند ہونے سے جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جس سے شہریوں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑرہا ہے جب کہ دھرنے کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہونے سے روزانہ کئی ایمبولینسز بھی ٹریفک میں پھنس رہی ہیں۔

دھرنے کے مقام پر پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکار الرٹ ہیں جب کہ بکتر بند گاڑیاں، قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور ایمبولنسز بھی موجود ہیں۔ ادھر کراچی میں نمائش چورنگی پر تحریک لبیک کی جانب سے دھرنے کے باعث ٹریفک کے روانی شدید متاثر رہی ایم اے جناح روڈ، نیو ایم اے جناح روڈ، قائد اعظم کے مزار کے اطراف سڑکوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

تازہ ترین