• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کےسمیع الحق سے مجوزہ اتحاد کے تین بڑے سیاسی مقاصد

Todays Print

اسلام آباد(طارق بٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے اپنا تعلق استوار اور مضبوط کرکے تین کلیدی سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان مقاصد کا حاصل حصول یہ ہے کہ عمران خان آئندہ عام انتخابات میں اپنے انتخابی حرایفوں کو خصوصاً خیبر پختون خوا میں زیر کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن ان کے اس عزم پر نظر ڈالنے سے قبل یہ جان لینا چاہئے کہ مولانا سمیع الحق کی جمعیت علماء اسلام کبھی کوئی بڑی سیاسی قوت نہیں رہی۔

مولانا سمیع الحق ، ان کے نہایت قابل احترام والد مولانا عبدالحق اکوڑہ خٹک اور ان کے بیٹے ایوان بالا اور ایوان زیریں کیلئے منتخب ہوتے رہے ہیں۔ ان کامذہبی حلقوں اور طالبان میں بھی بڑا اثرورسوخ ہے۔ ان میں سے اکثر ان کے مدرسے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک ہی سے فارغ التحصیل ہیں۔جے یو آئی (س) سے انتخابی اتحاد کرکے عمران خان خیبر وپختون خوا کے اثرورسوخ والے علاقوں میں ان سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ کسی انتخابی اتحاد کے نتیجے میں قومی وصوبائی اسمبلیوں کی ایک یا دونشستیں جے یو آئی (س) کو دی جاسکتی ہیں۔ اس طرح تحریک انصاف کا پہلا ہدف مجلس عمل کے احیاء کو روکنا ہے۔ جو 2002میں خیبر پختون خوا میں انتخابی کامیابی کے ذریعہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی تھی۔ اب جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) سمیت اس 9جماعتی اتحاد کے احیاء کیلئے سرگرمیاں ہورہی ہیں۔ جب سے خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی حکومت برسراقتدار آئی ہے، اس کے مولانا سمیع الحق سے تعلق خوشگوار ہیں ۔ صوبائی حکومت نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کو 30 کروڑ روپے کی گرانٹ بھی دی۔ اگر تحریک انصاف اور جےیو آئی (س) میں انتخابی اتحاد طے پاجاتا ہے تو ایم ایم اے کا پھر احیاء نہیں ہوسکے گا۔

عمران خان کا دوسرا مقصد اپنے مذکورہ مجوزہ اتحاد کے ذریعہ مولانا فضل الرحمٰن کی جمعیت علماء اسلام پر کاری ضرب لگائیں۔ لیکن جے یو آئی (ف) کی انتخابی قوت جے یو آئی (س) سے کہیں زیادہ ہے۔ جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کی جماعت بلوچستان میں بھی وزن رکھتی ہے۔ اس طرح پی ٹی آئی اور جے یو آئی (س) کا اتحاد جے یو آئی (ف) پر کوئی کاری ضرب نہ لگاسکے گا۔ عمران خان اور مولانا فضل الرحمٰن ایک دوسرے کے شدید سیاسی مخالف اور ایک دوسرے کو غیر ملکی ایجنٹ قرار دیتے چلے آرہے ہیں۔ فضل الرحمٰن ، عمران خان کے حریف نواز شریف کے حلیف ہیں۔

تازہ ترین