• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرچ کی پیداوار میں درپیش چیلنجوں سے نمنٹنے کیلئےکانفرنس کا انعقاد

Convention To Cope With Challenges In Chili Production

پاکستان میں مرچ کی پیداوار کے شعبے کوبہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ان چیلنجز سے کیسے نمٹا جائے اور امریکی ادارے اس سلسلے میں کس حد تک تعاون کرسکتے ہیں، ان نکات کا جائزہ لینے کے لئے امریکا اور پاکستان کے شراکتی پروگرام ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ ، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور حکومت سندھ کے زیر اہتمام کراچی میں ایک کانفرنس ہوئی۔

کانفرنس میں سرکاری و نجی شعبوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی جن میں یو ایس ایڈ کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر اوگیل اوڈو، وفاقی وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے سیکریٹری فضل عباس اور سندھ کے سیکریٹری زراعت ساجد اجمل ابڑو بھی شامل تھے جبکہ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی نے مرچوں کی پیداور کے لئے ایک نیا پروجیکٹ پیش کیا۔

اوگیل اوڈو کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ ‘‘یو ایس ایڈ پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لیے کئی سال سے جو کردار ادا کررہا ہے اس پر ہمیں فخر ہے۔ امریکی حکومت پر امید ہے یہ کوششیں پاکستان کو عالمی منڈیوں میں ایک اہم زرعی ملک کے طور پر سامنے آنے کا موقع فراہم کریں گی۔



امریکا کی جانب سے تکنیکی معاونت اور جدید ترین ٹیکنالوجی فراہم کیے جانے سے پاکستان کی مرچوں کی برآمدات میں عالمی مارکیٹ میں مسابقت کرنے کے قابل ہوسکے گا۔’’کانفرنس میں شرکا نے باہم گفت و شنید اور تبادلہ خیال میں اے ایم ڈی کی کوششوں کا اعتراف کیا اور مرچوں کے پیداواری شعبے کو درپیش مختلف مسائل کے حل پیش کیے گئے۔

یوایس ایڈ نے امریکا اور پاکستان کے شراکتی پروگرام ایگریکلچرل مارکیٹ ڈیولپمنٹ کا آغاز فروری 2015ء میں کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کے زرعی اور مویشیوں کے شعبے کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ چار خصوصی اہداف یعنی گوشت، نقدآور سبزیوں، آم اور کینو کی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بھرپور مسابقت کرسکے۔

پروگرام سے مقررہ اہداف کے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے، ان اشیا کا معیار اور قابل برآمد پیداوار کی مقدار بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔ کسانوں، پراسیس کمپنیوں، برآمد کنندگان اور پاکستانی زرعی مصنوعات کے (غیرامریکی) خریداروں کے روابط کو فروغ مل رہا ہے جس کے نتیجے میں آمدن میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستانی عوام کے لیے ان شعبوں میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں۔

تازہ ترین