بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا ،صوبائی اسمبلی کے قریب زرغون روڈ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر خود کش حملے میں 5اہلکاروں سمیت 7افراد شہید اور 17 زخمی ہوگئے ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق خود کش حملہ آور پیدل تھا اور صوبائی اسمبلی کی طرف جانا چاہتا تھا ،راستہ نہ ملنے پر خود کو کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکے سے اڑالیا۔
شام 6 بج کر 18منٹ پر ہونے والے دھماکے سے قبل پورے ملک کی نظریں بلوچستان اسمبلی تازہ ترین سیاسی صورتحال کی معلومات پر لگی تھیں، تب ہی ایوان سے صرف 300 میٹر کی دوری پر ایک خود کش حملہ آور کے خود کو فورسز کے ٹرک کے سامنے اڑالیا۔
آئی جی بلوچستان معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پورس سے دہشت گرد داخل ہوکر اہداف کو نشانہ بناتے ہیں ،آج کا حملہ آور بھی سرحد پار سے آیا ہوگا۔
حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی خود کش حملہ آور کا ہدف تھی،لیکن راستہ نہ ملنے پر اس نے بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کو نشانہ بنایا،ساتھ میں چلنے والی مسافر بس بھی دہشت گردی کے واقعے کی لپیٹ میں آئی۔
حکام کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کے اثرات دور تک محسوس ہوکیے گئے،دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا ،جہاں 6 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق خود کش حملہ آور کی عمر 15سے 20 سال کے درمیان تھی،جس نے دہشت گردی کی اس واردات میں 8 سے 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا۔