کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے وائس چیئرمین اسد اقبال بٹ نے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے بانی رکن پروفیسر حسن ظفر عارف کی پر اسرار ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور کڑی سے کڑی سزا دی جائے ۔ وہ منگل کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر مہناز رحمٰن ، پروفیسر مہر افروز مراد، ڈاکٹر ریاض احمدودیگر بھی موجو دتھے ۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پروفیسر حسن ظفر عارف کی زندگی ایک اعلیٰ معیار کے دانشور کی زندگی تھی انہوں نے ریڈنگ یونیورسٹی انگلینڈ سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور بعد ازاں ہارورڈ یونیورسٹی امریکا میں فیلو بھی رہے پروفیسر حسن ظفر عارف کراچی یونیورسٹی ٹیچرسوسائٹی کے صدر اور انسانی حقوق کمیشن کے بانی رکن رہے وہ کراچی یونیورسٹی میں فلسفہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر رہے۔ان کا کہنا تھا کہ اچانک اس طرح ان کی موت نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ از خود نوٹس لیا جائے اور تحقیقات کرائی جائیں ۔ پریس کانفرنس کے بعد انسانی حقوق کمیشن پاکستان اور کمیٹی فار ریلیز آف مسنگ پرسنز کے تحت پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہر ہ کیاگیا ۔