چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ایسے وکیل پیدا نہیں کرنے جو صبح پان کی دکان چلاتےہوں اوربعد میں ڈگری حاصل کرلیں، عدالت نے تمام سرکاری جامعات کو نئے لاء کالجزکا الحاق کرنے سے روک دیااور ملک بھر کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میںچیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ غیر رجسٹرڈ لاء کالجز کے خلاف کیس کی سماعت کر رہا ہے ۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پنجاب یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی نہ ہونے پر سخت اظہار برہمی کیا اور چیف سیکریٹری پنجاب کو فوری طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو لاء کالجز کی انسپکشن کا حکم بھی جاری کر دیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیوں نہ وکالت کے لیے انٹری ٹیسٹ ختم کر دیں، اگر نقل مار کر وکیل بننا ہے تو ایسے سسٹم کو ہی ختم کر دیں۔