لاہور (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ملک میں صرف آئین و قانون کی حکمرانی رہے گی،ہم خود سے اپنی نسل اور قوم سے عہد کرتے ہیں کہ ہم جمہوریت کو پامال نہیں ہونے دینگے، اگر ہم اس عہد سے پھریں تو قوم کا ہاتھ اور ہمارا گریبان ہو گا، عدلیہ مکمل آزاد اور فتنہ ختم کرنیوالا ادارہ ہے،جج کو مرضی کے فیصلے کا اختیار نہیں، لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے، شہریوں کے حقوق دبا لئے جاتے ہیں،جج داد رسی نہیں کرینگے تو بے انصاف معاشرہ قائم نہیں رہ سکے گا، تنقید کی پروا نہیں،بنج بار ایک جسم کے دو حصے،جج بار کی عزت کریں، وکلاء ججوں کو بیچنا اور توڑ پھوڑ کرنا چھوڑ دیں،کوئی کچھ بھی کہتا رہے، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، وکلانے یقین دلایا ہے کہ وکلا کی ڈیڑھ لاکھ کی فوج عدلیہ کے ساتھ ہے، تصور کریں جس سپہ سالار کے پاس ڈیڑھ لاکھ سپاہی ہوں اس کا حوصلہ کیا ہو گا، سپہ سالار کو ڈیڑھ لاکھ کی فوج مل جائے اسے اور کیا چاہیے، ججوں کی بے عزتی کرنے والوں کو پسپا کروں گا، جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید، جسٹس گلزار اور دیگر جج صاحبان میرے ہیرے ہیں، میں ان کا کپتان ہوں،5؍ ماہ میں فیصلہ لکھنے والے ججوں کو گھر چلا جانا چاہیے،وکلا توڑ پھوڑ، جلائو گھیرائو ختم کریں، حضرت عمر جیسی قیادت جس دن آپ کو مل گئی تقدیر بدل جائیگی میں نے اپنی بیوی اور بچوں کو کہہ دیا ہے کہ اگلا ایک سال تمہارا نہیں ہوں۔ وہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بار اور بنچ کے تعلقات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج مسٹر جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، لاہور ہائی کورٹ کے نامزد چیف جسٹس مسٹر جسٹس یاور علی خان، لاہور ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس انوار الحق پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین احسن بھون، ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار، نائب صدر راشد لودھی اور سیکرٹری عامر سعید راں نے بھی خطاب کیا۔ چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ میرا پارٹ اینڈ پارسل ہیں میں جب بھی آصف سعید میں کوئی خرابی تلاش کرنا چاہوں تو نہیں ملتی۔ انکے بغیر سپریم کورٹ نا مکمل ہے۔ اسی طرح جسٹس اعجاز افضل، جسٹس عظمت سعید، جسٹس گلزار اور دیگر جج صاحبان میرے ہیرے ہیں۔