چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے زینب قتل کیس میں پولیس تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
قصور کی معصوم زینب سے زیادتی اور قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ 2 تھانوں کی حدود میں مسلسل واقعات ہوئے، کسی نے انکوائری کیوں نہیں کی ، اتنے واقعات پر پولیس کیا کررہی تھی ۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران متاثرہ بچوں اور بچیوں کے والدین بھی عدالت میں پیش ہوئے، سماعت میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور پنجاب فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے چیف جسٹس کوملٹی میڈیا پر بریفنگ دی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آج اتوار کی چھٹی کےباوجود زینب قتل کیس سمیت متعدد اہم کیسز کی سماعت ہو رہی ہے ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں خصوصی بنچ سماعت کررہا ہے ۔آئی جی پنجاب ملزم کی گرفتاری سے متعلق پیش رفت کی رپورٹ جمع کروائی۔
ڈی پی او قصور زاہد مروت عدالت میں موجود ہیں، جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موجود ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ میں غیر معیاری لاء کالجز کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت بھی آج ہوگی جس میں چیف جسٹس نے وائس چانسلرز سے لاء کالجز سے متعلق رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔
لاہور میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور اسپتالوں کا فضلہ ٹھکانےنہ لگانے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت بھی آج ہی ہوگی ،چیف جسٹس نے سیکریٹری ماحولیات اور سیکریٹری صحت کو تحریری رپورٹس سمیت طلب کررکھا ہے۔