اسلام آباد (نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کی لندن جانے کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی ۔ وکیل صفائی نے دلائل دیئے کہ نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز لندن میں کینسر سے لڑرہی ہیں ، عیادت کیلئے جانا تینوں نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا حق ہے تاہم نیب کے پراسکیوٹر نے سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل آخری مرحلے میں ہے ، استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا ۔ علاوہ ازیں ضمنی ریفرنسزکی نقول بھی نواز شریف ، مریم نواز اور صفدر کوفراہم کردی گئیں جبکہ مزید 4؍ گواہوں نے بیانات قلمبند کرا دیئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سماعت پر نواز شریف فیملی نےاحتساب عدالت میں درخواستیں دی تھیں کہ 19؍ فروری سے انہیں دو ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے ،درخواست میں کہاگیا کہ نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن میں زیرعلاج ہیں، انہیں کینسر کا مرض ہے علاج آخری مرحلے میں ہے،ان کاوہاں پرموجود ہونا ضروری ہے۔ جمعرات کووکلا صفائی کی طرف سے عدالت میں بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی۔ وکلا صفائی خواجہ حارث اور امجد پرویز نے درخواست کی حمایت میں دلائل دئیے ان کاکہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے جانا نواز شریف، مریم نواز او ر کیپٹن صفدر کا حق ہے ان کی غیرموجودگی میں احتساب ریفرنسز کی سماعت معمول کے مطابق جاری رہے گی، نیب کی طرف سے استثنیٰ کی درخواستوں کی سخت مخالفت کی گئی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے کہاکہ ٹرائل اب مکمل ہونے کے مرحلے میں ہے، اس لئے ملزموں کو حاضری سے استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا، نواز فیملی پر ریفرنسز کے دوملزم حسن اور حسین پہلے ہی عدالت سے اشتہاری ہیں، فریقین کے دلائل سننے کے بعد فاضل جج نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور چیمبر میں چلے گئے۔ فاضل عدالت نے دوبارہ سماعت شروع کی تو محفوظ کیاگیا فیصلہ سناتےہوئے استثنیٰ کی درخواستیں خارج کردیں۔ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن کو اس سے قبل ہی کمرہ عدالت سے جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔