اسلام آباد (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثا رنے کہاہے کہ تمام موجودہ لیڈر ہمارے لیے قابل احترام ہیں، میڈیا عدالتی آبزرویشن کو سیاق سباق سے ہٹ کر چلادیتاہے پھر اس پر جواب بھی آجاتا ہے، گزشتہ روز کی آبزرویشن صرف ایک مفروضہ پر مبنی تھی، ایک صورت حال سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ اگر کوئی مختلف بندہ پارٹی سربراہ بن جائے تو کیا ہوگا،پھر آگے میڈیا نے اس معاملہ کو پکڑ کر کیا سے کیا کر دیا ،ہم کیس سنتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں انصاف ہی ہو۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے جمعہ کے روز لوکل باڈیز سے متعلق ایک کیس کی سماعت کی تو فریق مقدمہ کے وکیل نے فاضل چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو کام کررہے ہیں اس سے نہ صرف عوام کا عدلیہ پر اعتماد بڑھ رہاہے بلکہ ان کی آپ سے امیدیں بھی بڑھ رہی ہیں جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ ہم کوشش تو کررہے ہیں لیکن میڈیا عدالتی آبزرویشن کو سیاق سباق سے ہٹ کر چلادیتاہے ،پھر اس پر جواب بھی آجاتا ہے،تمام سیاسی لیڈر ہمارے لیے قابل احترام ہیں ،کل جو آبزرویشن دی تھی اس میں ایک امکان ظاہر کیا گیاتھا ، تمام موجودہ لیڈر ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔آئی این پی اور صباح نیوز کے مطابق جمعہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک کیس کے دوران ریمارکس دیئے کہ تمام سیاسی لیڈر ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔ گزشتہ روز کی آبزرویشن صرف ایک مفروضہ پر مبنی تھی میڈیا خبروں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر چلاتا ہے۔ غلط خبروں پر بھی دوسری جانب سے جواب آتا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہم نے گزشتہ روز کہا تھا کہ سارے لیڈرز مقدم ہیں صرف ایک صورتحال سمجھنے کی کوشش کررہے تھے کہ اگر کوئی مختلف بندہ پارٹی سربراہ بن جائے تو کیا ہوگا پھر آگے میڈیا نے اس معاملہ کو پکڑ کر کیا سے کیا کر دیا ہم کیا کہہ سکتے ہیں کیس سنتے ہیں اور کوشش ہوتی ہے کہ انصاف ہی ہو۔ نجی ٹی وی کے مطابق ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران کیا۔