• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپر لیگ میں فکسنگ کی ایک اور کو شش ناکام بنادی گئی

  دبئی(عبدالماجد بھٹی/ نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ بورڈ اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی یونٹ نے پاکستان سپر لیگ کو کرپشن سے بچانے کے لئے جاسوسی کا جو نیٹ ورک بچھایا ہوا ہے اس نے سٹے بازوں کےبین الاقوامی نیٹ ورک کی ایک اور کوشش ناکام بنادی۔ تاہم سٹے باز پاکستان سپر لیگ کو اپنے گھنائونے مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ پی سی بی کے حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تین دن قبل دبئی کے ہوٹل میں تمام چھ فرنچائز کو ایک اور ہنگامی بریفنگ دی گئی ہے جس میں پشاور سے تعلق رکھنے والے ایک سٹے باز کی مشکوک سرگرمیوں سے مطلع کیا گیا ہے۔ پی سی بی نے اپنے سیکیورٹی افسران کی مدد سے پشاور سے تعلق رکھنے والے سٹے باز کی تصویر دکھا کر ٹیموں کو خبردار کیا ہے یہ شخص دبئی میں ہے۔ اگر یہ شخص کسی کھلاڑی سے رابطہ کرے یا ہوٹل کے قریب دکھائی دے تو اس کی اطلاع فوری طور پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو دی جائے۔ اس شخص کے بارے میں اطلاع آئی سی سی کے جاسوسی والے نیٹ ورک نے دی ہے۔ پی سی بی کے افسران نے اس شخص کی تصویر ٹیموں کو یہ کہہ کر دینے سے گریز کیا گیا ہے کہ آئی سی سی نے منع کیا ہوا ہے۔ قبل ازیں دبئی میں پی ایس ایل کے پہلے ہفتے کے دوران انٹرنیشنل سٹے بازوں کے نیٹ ورک کی ٹورنامنٹ کو بدنام کرنے کی ایک اور سازش ناکام ہوگئی تھی۔ عمر نامی بنگلہ دیشی سٹے باز کی تصویر کھلاڑیوں کو دکھائی دی گئی تھی۔ اور اس سے دور رہنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ پی سی بی کے تفتیش کاروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے صورتحال کا جائزہ لیا ، جس کے مطابق عمر اور دوسرا بھارتی سٹے بازٹیم ہوٹلوں کے قریب دکھائی نہیں دیے۔ اب تیسرے سٹے باز کے بارے میں پی سی بی کو ٹھوس شواہد دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے پانچ کرکٹرز شرجیل خان، خالد لطیف، محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کو سزائیں اور بھاری جرمانے ہوچکے ہیں۔ 
تازہ ترین