• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نگران سیٹ اپ کا مرحلہ90روز میں مکمل ہوتانظر نہیں آتا، شیخ رشید

لاہور(نمائندہ جنگ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ کا مرحلہ 60یا90روز میں مکمل ہوتا ہوا دکھائی نہیں دیتا اور یہ معاملہ نومبر تک جاتا ہوا دیکھ رہا ہوں، اگر یہ اس سے آگے جارہا ہے تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے ،حکمران چیئرمین سینیٹ کے پیچھے اسلئے پڑے ہیں کیونکہ انہیں علم ہے کہ اگرنواز شریف اورمریم نواز کو سزا ہو گی تو یہ معاملہ اپیلوں سے ہوتا ہواصدر مملکت کے پاس جائیگا اور اسوقت تک صادق سنجرانی یہ عہدہ سنبھال چکے ہونگے، کیپٹن صفدر روز میرے خلاف بات کرتے ہیںانہوں نے کیبنٹ ڈویژن سے 9ارب روپے نکلوائے ہیں اور میں انہیں بھی مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، جوڈیشل مارشل لاء کی بات کا مقصد یہ تھا کہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کیلئے چیف جسٹس خود نگراں وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کے ناموں کا اعلان کریں ۔ لاہور کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میری چیئرمین نیب سے درخواست ہے کہ وہ تمام طرح کے کیسز کو حتمی شکل دیں،ا ایل این جی کے کیس کو جلد سے جلد دیکھیں ۔ انہوں نے کہا میں مریم نواز کا بے حد احترام کرتا ہوں لیکن وہ دو مربتہ حملہ کر چکی ہیں تیسری بارکریں گی تو جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل مارشل لاء کوجوڈیشل کمیٹی ، جوڈیشل ایگزیکٹو یا سپریم کونسل جو بھی مرضی نام دے لیںلیکن صاف اور شفاف انتخابات کیلئے طاقتور نگران حکومتیں ضروری ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان میں آج تک کوئی بھی ایمنسٹی اسکیم کامیاب نہیں ہوسکی ۔سوئس بینکوں سے لوگوں نے پیسے نکلوا کر دوسرے ممالک میں منتقل کر لئے ہیں اور اب اب بہت دیر ہوچکی ہے ۔اگر صرف نواز شریف کی لوٹی ہوئی دولت ہی پاکستان میں واپس آجائے تو باقی تمام مجرموں اور کرپٹ عناصر پر خوف طاری ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک آزاد گروپ اور بلوچستان سے ایک آزادد پارٹی باہر آئے گی ۔ آصف علی زرداری اور نواز شریف الگ الگ ہیں لیکن خورشید شاہ اور نواز شریف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوں نے چوہدری نثار کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اب بہت تاخیر ہو چکی ہے اب جو بھی فیصلہ کرنا ہے انہوں نے خود کرنا ہے۔
تازہ ترین