لندن( نیوز ڈیسک) 6ممالک نے روس میں شیڈول فٹبال ورلڈ کپ کے سفارتی بائیکاٹ پر غور شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق روس کی جانب سے برطانیہ میں مقیم سابق جاسوس اور بیٹی کو زہر دینے کے بعد صورتحال نہ صرف سفارتی سطح پر خراب ہورہی ہے بلکہ اس کا اثر جون جولائی میں روس میں شیڈول فٹبال ورلڈ کپ پر بھی پڑتے ہوئے دکھائی دینے لگا کم سے کم 6ممالک کی جانب سے ورلڈ کپ میں اپنے آفیشنل نہ بھیجنے یا سفارتی بائیکاٹ پر غور کیا جارہا ہے۔ برطانیہ پہلے ہی اعلان کرچکا کہ 14جون سے 15جولائی تک شیڈول فیفا ایونٹ سے شاہی خاندان اور ونر اوور رہیں گے۔ آئس لینڈ نے گزشتہ شب اعلان کیا کہ وہ بھی اس معاملے میں برطانیہ کی تقلید کرے گا جبکہ سوئیڈن، ڈنمارک ، آسٹریلیا اور سوچ بچار میں مصروف ہیں۔ پولینڈ کے صدر آندر رینج ڈوڈایہ کہہ چکے کہ وہ ماسکو میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ یاد رہے کہ اس واقعے پر برطانیہ کے بعد امریکہ نے بھی 60 روسی سفیروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ آئس لینڈ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہمارے لیڈرز روس میں اس موسم گرما میں ہونے والے ایونٹ میں شریک نہیں ہونگے۔ آسٹریلیا کی وزیر خارجہ جنوبی بشپ کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کا بائیکاٹ اس معاملے میں اٹھایا جانے والا اگلا قدم ہے۔ دوسری جانب آسٹریلوی فٹبال فیڈریشن نے واضح کیا کہ جہاں تک کھیل کا تعلق ہے تو ورلڈ کپ روس میں پروگرام کے تحت ہی منعقد ہوگا اب تک کی صورتحال یہ ہے کہ انگلینڈ سمیت کوالیفائی کرنے والی تمام ٹیمیں ایونٹ میں حصہ لیں گی کیونکہ یہ فیفا کا ٹورنامنٹ ہے۔