• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالت بتائے، عدلیہ کیخلاف بات کا کیا مطلب ہے؟ نواز شریف

عدالت بتائے، عدلیہ کیخلاف بات کا کیا مطلب ہے؟ نواز شریف

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ آپ کو آزادی سے بات کرنے کا تحفظ دے سکتے ہیں، بات کے بعد تحفظ کی گارنٹی نہیں ہے، عدالتی فیصلے میں بتایا جائے عدلیہ کے خلاف بات کرنے کا کیا مطلب ہے؟

احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفت گو میں نوازشریف کا کہنا ہے کہ پنی سیکیورٹی کا خود بندوبست کرتا ہوں، میری حفاظت الله کے ہاتھ میں ہے، عوام کی بات نہ سنی گئی تو بڑے پیمانے پر انتشار دیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے چھوڑ کر جانے والے میرے تھے ہی نہیں، دنیا بدل گئی ہے ہمیں بھی بدلنا ہوگا، ہمیں پرانی غلطیاں نہیں دہرانا چاہئیں۔

نواز شریف نے کہا کہ وزارت عظمیٰ پھولوں کی سیج نہیں، منتخب حکومتوں نے تاریخ کے بڑے فیصلے کیے، ایٹمی دھماکے بھی مکمل طور پرسویلین حکومت کا فیصلہ تھا۔

سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 2013ء میں ہم نے رائیونڈ روڈ کشادہ کرنے کا حکم دیا جو نیب کیس بن گیا،1990ء میں موٹر وے شروع ہوئی اس پربھی ریفرنس بننا چاہیے، ایٹمی دھماکے کیے اس پر بھی میرے خلاف ریفرنس بنا دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی زبان بندی نہیں کر سکتے، ملک میں غیر مہذب پابندیاں نہیں لگائی جاسکتیں، لوگوں کی زبان بندی کی گئی، میری بھی زبان بندی کی گئی، یاد رکھیں جتنی مرضی زبان بندی کرلیں جیت ہماری ہوگی۔

نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ آج جتنے محب وطن ہیں وہ غدار ہیں، میں چاہتا تھا کہ سب مل کر چلیں، جو در گزر کیا اس پر افسوس نہیں، ہم نے درگزر کیا سمجھوتہ نہیں کیا، دوسری طرف بھی در گزر کرنا چاہیے تھا، افسوس کہ ملک میں دھرنے کرائے گئے۔

تازہ ترین