عمران اور زرداری ایک ہیں، پی ٹی آئی نے زرداری کے ساتھ خفیہ معاہدہ کر لیا ہے، ایک صدر کا اور ایک وزیر اعظم کا امیدوار ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے طلال چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور کے جلسے میں عمران خان کا ری لانچ تھا، ری لانچ اس کا کیا جاتا ہے جس کا پہلا لانچ فیل ہوجائے۔
طلال چوہدری نے تحریک انصاف کے جلسے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان نے کہا تھا تین ماہ میں حکومت ملی تو کرپشن کا خاتمہ کردیں گے، لیکن کے پی کے میں اینٹی کرپشن کے محکمے کو ہی فارغ کردیا، تعلیم صحت پر توجہ دینے کا کہا تھا، تمام اسپتال شوکت خانم اور یونیورسٹیاں نمل کی طرح چلیں گی لیکن پشاور یونیورسٹی سمیت تمام یونیورسٹیاں جعلی ڈگریاں بانٹ رہی ہیں، خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں کیا تبدیلی آئی؟‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے 11نکات میں کونسی نئی بات ہے، سب پرانی باتیں ہیں، وہ بات ایسے کررہے تھے کہ پچھلے 7 سال آپ پاکستان میں نہیں تھے، آپ نے کے پی کے میں پچھلے 5 سال حکومت کی، اسکرین پر دکھاتے کے پی میں یہ اسپتال ہیں یہ اسکول ہیں لیکن دکھانے کے لیے کچھ ہوتا تو دکھاتے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے کہا دو نہیں ایک، عمران اور زرداری دو نہیں ایک ہیں، انہوں نے سینیٹ میں یہ دکھایا اور آگے بھی دکھانے جارہے ہیں، پتا ہے عمران خان نے تیر والوں کو ووٹ دینے کا خفیہ معاہدہ کرلیا ہے،ایک صدر اور دوسرا وزیراعظم کا امیدوار ہے، لیکن اب صدر وزیراعظم سینیٹ کی طرح نہیں بننے دیں گے، یہ پولنگ اسٹیشن کا الیکشن ہے کسی کمرے کا نہیں‘۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ’خان صاحب کے پاس اتنے لوٹے کیسے آگئے، کیا پورے پاکستان کا وضو کرانا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمران خان کا سارا جلسہ اس حسرت سے دیکھا کہ ابھی ویڈیو چلائیں گے، کرپشن ختم ہوگئی، تعلیم آکسفورڈ کی طرح ہوگئی لیکن گیارہ نکات میں ایک چیز بھی نہیں ملی پانچ سال کیا کیا‘؟۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ’آج ہمیں اصول پر کھڑے رہنے کی سزا مل رہی ہے، کوئی کرپشن نہیں ملی، نوازشریف کو سزا ایک بات کی مل رہی ہے کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کے عزت کی بات کیوں کرتا ہے، پچھلے 70 سال کے اسٹیٹس کو کو بدلنے کی بات کیوں کرتا ہے، آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتا ہے‘۔
واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت تھی جو بغیر کارروائی جمعے تک ملتوی کر دی گئی۔