وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ انہوں نےعدلیہ کی توہین نہیں بلکہ بنیادی حقوق کی بات کی اور الزامات کا جواب دیا تھا۔ عدالت عالیہ نے طلب کیا ہے وہ ضرور پیش ہوں گے ۔
لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ابرارالحق شوق سے سپریم کورٹ جائیں ، انہیں پہلے جانا چاہیے تھا ۔ پی ٹی آئی کی سوچ ہے کہ مسلم لیگ ن کو ووٹ کے ذریعے ہرا نہیں سکتے توعدالتی راستہ اختیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فائر رینج میں صرف مسلم لیگ ن ہے۔ سیاسی مقدمات کو عدلیہ سے حل کرایا جائے گا تو عدلیہ فریق بنتی نظر آئے گی ۔ عدلیہ کو سیاسی اصولوں سے ہٹ کر کام کرنا چاہیے کسی ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرنا اچھی بات نہیں ۔
احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے کے دوران پولیس اہلکاروں کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ عمران خان کو اس سےبری کر دیا گیا۔ اگر یہ کام ن لیگ سے ہوا ہوتا توآپ حال دیکھتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اتفاق رائے سے ایسا نگران سیٹ اپ لائیں گے جو پاکستان میں غیر جانبدار اور شفاف الیکشن کرائے ۔