• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوسری سحری بھی اندھیرے میں، کے الیکٹرک کا 7گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعتراف

کے الیکٹرک کا رمضان میں 7 گھنٹے بجلی بند کرنے کا اقرار

کراچی اور حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں دوسری سحری کے دوران بھی لوڈشیڈنگ کر کے روزے داروں کے صبر کا امتحان لیا گیا۔

ادھر کے الیکٹرک نے رمضان میں 7گھنٹےتک بتی گل کرنے کا اقرار کرلیا، مستثنیٰ علاقوں میں لوڈشیڈنگ میں ایک گھنٹے کی کمی کرکے حاتم طائی سے زیادہ سخی بننے کی کوشش کی، شہریوں نے جیسے تیسے کھاپی کے روزہ رکھ لیا۔

ادھر محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہیٹ ویو کی نوید سناتے ہوئے جو ایڈوائزری جاری کر کے جن اداروں کو بھیجی ہے ان میں کے الیکٹرک بھی شامل ہے۔

ادھر کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 8 گھنٹے سے تجاوز کرکے 15 گھنٹے تک جا پہنچا تاہم شہر قائد کو بجلی فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے کے الیکٹرک نے 15گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی خبروں کی تردید کی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی شہر میں بجلی کی طلب 2900 میگا واٹ ہے جبکہ 2500 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

لوڈشیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی، نیو کراچی، ناگن چورنگی، لیاقت آباد، اورنگی ٹاؤن، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، ناظم آباد، صفورا گوٹھ، اسکیم 33 اور مسلم ٹاؤن شامل ہیں جہاں بجلی کی طویل بندش جاری ہے۔

سعدی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، بلدیہ ٹاؤن، کھارادر اور لیاری میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

کورنگی، شاہ فیصل کالونی، بلوچ کالونی، محمودآباد، گارڈن، رامسوامی، شو مارکیٹ، رنچھوڑلائن اور ملحقہ علاقوں میں بھی بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ابوالحسن اصفہانی روڈ کے علاقوں میں بھی بجلی کی طویل بندش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

15 دن گزرنے کے باوجود بن قاسم پاورپلانٹ میں ہوئی فنی خرابی تاحال دور نہیں کی جا سکی ہے۔

کے الیکٹرک نے رمضان المبارک میں شہر قائد میں 7گھنٹےتک بجلی کی لوڈشیڈنگ کرنے کا اقرار کرلیا۔

ترجمان کے الیکٹرک نے کراچی میں پندرہ گھنٹے کی لوڈشيڈنگ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی۔

کے الیکٹرک کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک یونٹ پرکام کے باعث مستثنیٰ علاقوں میں عارضی طور پر اعلانیہ لوڈ مینجمنٹ ہے، مستثنیٰ علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ کا دورانیہ 2سے 3 گھنٹے ہے،لوڈ مینجمنٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے شہر قائد کے لیے ہیٹ ویو کی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے اور اس کے 6 روز جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

2015ء کے رمضان المبارک میں ہیٹ ویو کے نتیجے میں کئی ہزار افراد شہر قائد میں اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھے تھے، ان اموات کا سبب ہیٹ ویو کے دوران بجلی کی بندش کو بھی قرار دیا گیا تھا۔

تازہ ترین