• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کار ریسنگ اور بائیک ریسنگ ماضی کا قصہ ہوگئی ہیں کیونکہ اب ڈرونز بھی ایکدوسرے سے آگے بڑھنے اور ریس جیتنے کی کوشش کرتے نظر آئینگے۔

چین   میں بھی ایک ایسی ہی ریسنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں کچھ انوکھاکرنے کی جستجو دل میں لئے کئی ڈرون ریسرز نے شرکت کی۔

چین میں سالانہ ڈرون ریسنگ2018 کاانعقاد

یہ ڈرون پائلٹس انوکھے مقابلوں میں اپنے ڈرون لے کر اسٹیڈیم میں خصوصی طور پر بنائے گئے ریس کورس میں پہنچے اور ایل ای ڈی روشنیوں سے بنائے ریسنگ ٹریک پر اپنے ڈرونز کی ریس لگاتے دکھائی دئیے۔

ان ڈرونزز میں لگی لائیٹس اپنے حریف سے چوکنا رکھنے میں مدد گار ثابت ہو تی رہیں جبکہ کھلاڑیوں کو ریموٹ کنٹرول اور ورچوئل گلاسسز کے ذریعے ڈرون کو قابو میں رکھتے ہوئے پائیلون اور رِنگز سے ٹکرانے سے بچانا تھااور مارکس کو فالو کرنا تھا۔

اس مقابلے میں دنیا بھر سے 71پائلٹس شریک ہوئے جبکہ حیران کن بات تو یہ تھی کہ ان پائلٹس میں تھالینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک گیارہ سالہ بچی نے دیگر شرکاء کو مات دے کر پہلا انعام جیت لیا۔

تازہ ترین