• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن



معصوم سی پیاری سبیکا، مضبوط ارادوں کی مالک، سب سے پیار کرنے والی ،ہونہار طالبہ امریکا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ۔ کس کو معلوم تھا کہ امریکا جانے کے بعد وہ واپس نہیں آئے گی ۔

 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی


 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی

اس کے گھر میں ماتم کا سماں ہے۔ پورا محلہ سوگوار ہے اور لوگوں کو یقین نہیں آرہا کہ ابھی دس ماہ پہلے ہی تو وہ اپنے وطن سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے سات سمندر پار گئی تھی کہ سفاک قاتل نے معصوم طلبہ پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 10 لوگوں کو جان سے ماردیا۔ قتل ہونے والوں میں سبیکابھی شامل تھی ۔

 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی

سبیکا کے والد عزیز شیخ نے صحافیوں کو بتا یا کہ انہیں اپنی بیٹی پر بہت ناز تھا۔ وہ 21 اگست 2017 کو کراچی سے امریکا گئی تھی ۔

انہوں نے بتایا کہ سبیکا 9 جون کو وطن واپس لوٹ رہی تھی جس کے استقبال کے لیے تیاریاں زور وشور سے کی جارہی تھیں ۔

 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی

سبیکا اپنے گھر والوں کی آنکھ کا تارا ا ور پورے محلہ کے سر کاتاج تھی۔ اس کے خاندان کو اس پر بڑا ناز تھا ۔دوستوں سے محبت کیا کرتی تھی، اپنی چیزیں دوسروں سے شیئر کیا کرتی تھی اور ہر کسی کے دکھ درد میں آگے بڑھ کر کام آتی تھی ۔چھوٹے بہن بھائیوں سے پیار کےساتھ پیش آتی تھی ۔

 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی

اس کی موت کے بعد والدین غم سے نڈھال ہیں، پوری قوم افسردہ ہے۔ چھوٹا بھائی علی پریشان ہے جو اپنی بہن کا بے چینی سے انتظار کررہا تھا اس نے نہ صرف اس کے لیے خوب تحفے جمع کر کے رکھے ہوئے تھے بلکہ اس کا کمرہ بھی سجا رکھا تھا اسے کیا معلوم تھا کہ جس کے لیے وہ یہ سب کچھ کررہا ہے وہ اب کبھی واپس نہیں آئے گی۔

 سبیکا اب کبھی نہیں آئے گی

وہ اپنے والدین کو ہی نہیں باقی سب کو بھی روتا چھوڑکر اس دنیا سے چلی گئی ۔۔ ۔کبھی نہ واپس آنے کے لئے ۔۔۔

تازہ ترین