• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی تھپڑکھارہا کوئی عدالتوں میں کھڑا، پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی اب وہ بھی ان کے ساتھ نہیں، خورشید شاہ

کوئی تھپڑکھارہا کوئی عدالتوں میں کھڑا، پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی اب وہ بھی ان کے ساتھ نہیں، خورشید شاہ

کراچی‘لاہور‘اسلام آباد(ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ آج مسلم لیگ (ن) کا کوئی بندہ تھپڑ کھا رہا ہے‘ کوئی عدالتوں میں کھڑا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے پارلیمنٹ کواہمیت نہیں دی اس لئے آج پارلیمنٹ بھی ان کے ساتھ نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ دریں اثناءپیپلزپارٹی نے معزول وزیر اعظم نوازشریف کے الزامات اور انکشافات کی تحقیقات کامطالبہ کردیا ہے۔پی پی کے سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیونے کہا ہےکہ نواز شریف کو بھی ان الزامات کے بعد کئی سوالات کا جواب دینا پڑے گا۔نوازشریف صرف یہ بتائیں مشرف کو کیوں جانے دیا‘سرنہیں جھکایاتو پرویز رشید اور مشاہد اللہ کو کیوں نکالا ؟ ۔ میاں صاحب خود کو بچانے کیلئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں‘نواز شریف نے سزا سے بچنے کیلئے اپنے بیٹوں تک سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ ادھر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف نے عدالت میں سیاست کی کوشش کی ہے جس کا انہیں نقصان اٹھانا پڑے گا‘میاں صاحب نے 300ارب کی منی ٹریل نہیں دی ‘سازشی تھیوری ان کے کسی کام نہیں آئے گی ۔ تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں پیپلزپارٹی کے مولابخش چانڈیو نے کہاکہ نوازشریف بتائیں انہوں نے جنرل مشرف کو باہر کیوں جانے دیا‘ اگر نوازشریف نے سرجھکا کرنوکری نہیں کی تو پرویز رشید اورمشاہداللہ خان کو کیوں نکالا ،جب نیب عدالت سے سزا کاخدشہ ہے تونوازشریف زبان کھول رہے ہیں‘ دھرنوں سے جس پارلیمنٹ نے بچایا نوازشریف نے اسے ہی کیوں کمزور کیا‘ نوازشریف بتائیں چار سال وزیر خارجہ کیوں نہیں مقرر کیا ‘میاں صاحب آج بھی آپ خود کو بچانے کیلئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں‘نواز شریف نے سزا سے بچنے کیلئے اپنے بیٹوں تک سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔نواز شریف الزامات لگا کر اور دوسروں کو ذمہ دار قرار دے کر بچ نہیں سکتے، اگرنواز شریف میں ہمت ہے تو حالات کا مقابلہ کریں۔دریں اثناءتحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف کے نزدیک ریاست اور اداروں کے بجائے صرف اپنی ذات کی اہمیت ہے، نواز شریف منی ٹریل پر بات کرنے کے بجائے صرف جرنیلوں پر بات کرتے ہیں،عدالت کچھ پوچھتی ہے میاں صاحب طوطامینا کی وہی گھسی پٹی کہانیاں سناتے رہے،انہوں نے سوال چنا اور جواب گندم دیا، بات کیا ہورہی ہے اور جواب کیا تھا، نواز شریف نے عدالت کے 128 سوالوں میں سے کسی ایک کابھی ڈھنگ سے جواب نہیں دیا ۔

تازہ ترین