گلوکار ، پاپ اسٹار ہونے کےساتھ ساتھ بیوٹی ایکسپرٹس اور فیشن آئیکون بھی ہوتے ہیں۔ لوگ ان کے میوزک اور لیرکس کوہی نہیں ان کے فیشن اور لائف اسٹائل کو بھی فالو کرتے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال مشہور امریکی گلوکار اور روک اینڈ رول میوزک کا بادشاہ ایلوس پریسلے تھا۔ جس کا اسٹائل آج بھی لوگ کاپی کرتےہیںا۔
لیکن بعض اوقات یہ پاپ اسٹا ر ایسا فیشن ڈیزائن کرتے ہیں یا ڈیزائن کیا ہو ا ایسا لباس پہنتے ہیں کہ کوئی اس کے بارے میں سوچنا بھی پسند نہیں کرتا۔ پاپ اسٹار کے ڈیزائنر ز ہوں یا یہ خود اپنے کپڑے ڈیزائن کریں ایک بات تو ہے کہ ان کے ڈریس لاجواب ہوتے ہیں۔ شاید یہی وجہ تھی کہ لاس اینجلس میں ایک ٹی وی کے اشتہار میں مشہور پاپ اسٹار برٹنی سپیئرز نے پہلی بار اپنے تیارکردہ ملبوسات نمائش کیلئے پیش کردیےتھے ، جنہیں خصوصی طور پر کینڈی برانڈ کیلئے تیار کیا گیا ہے۔ برٹنی کے مطابق انہوں نے یہ ملبوسات اپنی پسندیدہ فلموں اور موسیقی سے متاثر ہوکر ڈیزائن کیےتھے ۔ ملبوسات کی اس کولیکشن کو’’ برٹنی فار کینڈیز ‘‘کا نام دیا گیا ہے۔ ان ملبوسات کی قیمت14 ڈالر سے78ڈالرتک رکھی گئی تھی ۔ پاپ اسٹار ریحانا تین سال پہلے نیویارک میں منعقد ہونے والے چیریٹی ڈنر ’’نیو یارکس میٹ گالا ‘‘میں جب انتہائی دور تک زمین پر پھیلا ہوا گہرے زرد رنگ کا لباس زیب تن کئے ہوئے داخل ہوئیں تو عوام کی توجہ صرف ان کے لباس یا اسے زیب تن کرنے والی ریحانا پر ہی نہ ٹھہری بلکہ اسے ڈیزائن کرنے والی چینی ڈیزائنر بھی ان افراد کی توجہ کا مرکز بنی۔
اس لباس کو ڈیزائن کرنے والی گیو پی کہتی ہیں کہ انہیں اس لباس سے قبل خود ان کی اپنی ملکی انڈسٹری سے بہت کم لو گ جانتے تھے تاہم اب ان کا موازنہ الیگزینڈر مک کوئن اور کوکو چینل سے کیا جارہا ہے۔ گیوپی کا کہنا ہے کہ ریحاناا اس لباس کو دیکھتے ہی اس کی دیوانی ہوگئی تھیں اور انہوں نے کہا کہ کیا وہ اسے پہن سکتی ہیں جس پر میں نے اسے ہاں تو کہہ دیا لیکن مجھے یقین نہ تھا کہ وہ اسے سنبھال پائے گی کیونکہ 25 کلو وزنی تھا لیکن میں نے ریہنا کو اس بارے میں نہیں بتایا۔ پارٹی کے بعد ریہنا نے مجھے فون کیا اور پوچھا کہ وہ لباس کتنا بھاری تھا تو میں نے اسے سچ سچ بتا دیا۔ گیوپی کے مطابق اس لباس کی تیاری میں پچاس ہزار گھنٹے صرف ہوئے تھے کیونکہ اس میں انتہائی باریک کڑھائی شامل ہے اور کناروں پر گہرے زرد رنگ کی فر بھی لگائی گئی تھی۔اس لباس کو پہننے کے بعدریحانا کو تین ملازمین کی ضرورت پڑی تھی جو کہ اس لباس کو اٹھا کے تقریب میں ریہنا کے پیچھے پیچھے چلتے رہے۔
عجیب و غریب فیشن کی بات کی جائے تو لیڈی گاگا کسی اور ہی سیارے کی مخلوق لگتی ہے۔ بالی ووڈ کی کنگنا رناوٹ بھی اپنے عجیب و غریب فیشن اسٹائل کے سبب خبروں میں رہتی ہےاور اس پر الزام ہے کہ وہ لیڈی گاگا کو کاپی کرنے کی کوشش کرتی ہے جبکہ بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ کا کہنا ہے کہ ان کا انداز گلوکارہ لیڈی گاگا سے مختلف ہے ۔ گلو کارہ لیڈی گاگا دنیا بھر میں اپنے فیشن اور گائیکی کے انداز کی وجہ سے مقبول ہیں ۔ ان کے بھی فیشن انداز کو گلو کارہ لیڈی گاگا سے بھی ملایا جاتا ہے ۔ اداکارہ نے کہا کہ لوگوں کا کام ہے کسی کو بھی کسی سے تشبیہ دے دیتے ہیں وہ ایک اداکارہ ہیں اور گاگا ایک پاپ ا سٹار ہیں ۔ اب چونکہ سوشلائزیشن کا زمانہ ہے ، اسی لئے فیس بک، ٹویٹر اور انسٹا گرام وغیرہ پر فیشن فوری پھیلتاہے اور اگر کسی کو پسندنہ آئے تو اس کا مذاق اڑا کر یا اس کے کارٹون، میم ، اسپوف بنا کر واپس اسی تک پہنچ جاتاہے جس نے اس فیشن کی ترویج کی ہوتی ہے۔
فیشن اور پاپ کلچر کا ذکر ہو اور مائیکل جیکسن کا نام نہ آئے تو یہ زیادتی ہوگی۔ مائیکل جیکسن صفائی اور جراثیم کے معاملے میں اتنا نفسیاتی تھاکہ ہروقت ایک ہاتھ میں دستانہ پہنے رہتاتھا ، جو بہت سے لوگوں نے فالو کرنا شروع کردیا۔ مائیکل جیکسن بلا شبہ اپنے دور کا ٹرینڈی روک اسٹا رتھا ، اسٹڈز والی جیکٹ اور کیپ ، بلیک اسپنڈیکس پینٹ، چمکیلی بھڑکیلی جرابیں، اسے مکمل آئکون یعنی مائیکل جیکسن بناتی تھیں۔ بعد میں اس نےزپر کے ساتھ لید ر جیکٹ اور چنکی بیلٹ کا بھی ٹرینڈ سیٹ کیا۔
میڈونابھی ایسی فیشن آئیکون تھی جس کے فیشن کو بعد میں آنے والی پاپ اسٹار ز نے فالو کیااور 80ء کی دہائی میڈونا کے نام رہی جس میں زیادہ تر وہ فش نیٹ اسٹاکنگ ، کالف لینتھ بلیک لیگنگ اور گھٹنے تک اونچے چمڑے کے جوتے اس کا ٹریڈ مارک بن چکا تھا۔ آج بھی فیشن اور گلیمر کا ذکر میڈونا کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ میڈونا کے بعد جنیفر لوپز، بیانسے، ٹیلر سوئفٹ ، ریہنا ، کیٹی پیری وغیرہ کے فیشن ٹاپ ٹرینڈ بنتے رہے ہیں۔