ایک کہاوت سنی تھی کہ جو لوگ شیشے کے گھر میں رہتے ہیں وہ دوسروں کے گھر پر پتھر نہیںپھینکتے ۔ شاید شیشے کا گھر پہلے کسی کیلئے خواب و خیال کی بات ہوتی ہوگی لیکن اب یہ حقیقت ہے کہ جدید تعمیرات میں شیشے کا استعمال بڑھ چکاہےاور گھر وں میں اب شیشے کی کھڑکیوں کے ساتھ ساتھ شیشے کے دروازو ں کا رحجان بھی بڑھ گیاہے۔
شیشے دوطرفہ بلائنڈ بھی ہوتے ہیں اور ایک طرفہ بھی۔ یعنی ایک طرف سے آپ آرپار دیکھ سکتے ہیں اور دوسری طرف سے نہیں۔ اور ان کی یہ خصوصیت دن رات یا روشنی اور اندھیرے کی وجہ سے بدل جاتی ہے۔
شیشے کے دروازے سے باہر کی روشنی کو اندر آنے میں مدد ملتی ہے جس سے شام تک کمروں میں اندھیرا نہیں آتا اور اندر بیٹھنے والا باہر کے حالات سے باخبر رہتا ہے اور باہر آنے جانے والوں پر پوری طرح نظر رکھی جاسکتی ہے اور گھر پر کھیلنے والے بچوں پر بھی ۔ شیشے کا معیار بھی الگ الگ ہوسکتا ہے جسے لگوانے کے لئے ہم اپنے بجٹ کو بھی سامنے رکھ کر فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہم مہنگے اور اعلی ترین شیشوں کا ہی استعمال کریں۔ وقت اور حالات کے مطابق اشیاء کےانتخاب نے زندگی میں کافی سہولتیں اور آسانیاں مہیا کردی ہیں۔ تو کیوں نہ اس سے فائدہ اٹھایا جائے اور باسہولت شیشے کے دروازے استعمال میں لیکر آئیں۔
شیشے کے دروازے بھی انہی میں سے ایک ہیں جو کہ آج کے جدید دور میں گھر کی خوبصورتی کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں، انکی خوبصورتی کا اپنے اندر ایک الگ حسن ہےاور بچے ہوں یا بڑے ان میں ایک الگ ہی جوش نظر آتا ہے۔
گھر میں اجالا رکھنے کے لئے شیشے کے دروازے لگائے جاسکتے ہیں۔ جدید دور میں آجکل جو لکڑی کے فلیٹ بنائے جا رہے ہیں ان میں بھی زیادہ تر شیشے کے دروازوں کا استعمال کیا جارہاہے۔
اگر ایک دروازہ ٹوٹا ہے تو اسے فوری تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ اور اس کے لئے اسکے ماہرین سے رجوع کرنا سب سے پہلا قدم ہوتا ہے۔ جس سے کم سے کم نقصان کا اندیشہ ہے، بس یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ اس کے نوکیلے اور ٹوٹے حصوں پر دھیان دیا جائے اور کوشش کریں کہ اسے فوری تبدیل کردیا جائے۔ دوسرے اس میں یہ بھی سہولت ہے کہ دکان سے بنوا کر تیار شدہ حالت میں لاکر اسے گھر میں لگا دیا جائے۔ اس صورت میں گھر میں کوڑا بھی نہیں ہوگا اور اسے ٹکڑوں کی صورت میں سنبھالنے کی فکر نہیں رہتی اور دروازہ تبدیل کرنے کا کام بھی اطمینان بخش طریقے سے ہوجاتا ہے۔
جالیوں کے باریک پردوں سے بھی اسکی خوبصورتی بڑھائی جاسکتی ہے۔ چھوٹی سی کونے کی میز رکھ کر اس میں کوئی خوبصورت آرائشی سامان وغیرہ جو کہ نمایاں نظر آتا ہو، وہ بھی بطور سجاوٹ استعمال میں لائی جاسکتی ہے، جس سے اندر اور باہر سے شیشے کے دروازےکی خوبصورتی کونمایاں کیا جا سکتا ہے۔
بظاہر تو ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اس کا فائدہ ہی ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ ہر انسان کا یہ خواب ہوتا ہے کہ ایک اچھا گھر بنے۔ لیکن اگر ہم غور کریں تو ہمیں لگے گا کہ شیشے کے دروازوں میں ہم اپنی مرضی سے ردو بدل کرکے اسکی خوبصورتی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ جیسے کہ کمروں میں فانوس جلا کر جلتے بلبوں سے جھلکتی روشنی یا کرسٹل موتی کے پردوں سے منعکس ہوتی ہوئی روشنی باہر ایک خوبصورت منظر پیش کرتی ہے جو کہ دیکھنے والوں کا دل خوش کردیتی ہے اور تب آپ کو یہ احساس ہوگا کہ شیشے کے دروازوں کا استعمال کتنا فائدہ مند ہے۔
اگر آپ پورے گھر کی صفائی کریں اور اس میں دروازے اور کھڑکیاں چھوڑ دیں تو آپ کی، کی گئی صفائی مکمل نہیں کہلائے گی۔ بلکہ اصل صفائی گھر کے کونوں کے صاف ہونے سے ہی مانی جاتی ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ گھر کے دروازے اور کھڑکیاں بھی صاف ہوں۔ اگر دیکھا جائے تو لکڑی کے دروازے صاف کرنا بھی اتنا آسان نہیں ہے لیکن شیشے کے دروازے اور کھڑکیاں چمکانا وہ بھی احتیاط کے ساتھ اور بھی مشکل کام ہوتا ہے۔کچھ مشورے حاضر خدمت ہیں جس سے آپ کے گھر میں موجود تمام شیشے کی کھڑکیاں اور دروازے صفائی سے چمک اٹھیں گے۔
ڈسٹنگ
سب سے پہلا کام دھول مٹی ہٹانا ہوتا ہے ورنہ اس پر کسی بھی قسم کا آمیزہ یا پانی لگے گا تو اثر نہیں کریگا۔ جب تک مٹی کی تہہ اس پر سے ہٹ نہیں جاتی صفائی کا نہ ہی آغاز ہوتا ہے اور نہ ہی صفائی مکمل ہوتی ہے۔ اس کام کے لئے ایک نرم اور پرانا کپڑا جو بہت بار استعمال ہو چکا ہو، وہ سب سے بہترین ہے۔
فریم اور سل کی صفائی
شیشے کی دھول مٹی جھاڑنے کے بعد اگلا قدم کھڑکیوں اور دروازوں کی سل اور فریم پر سے دھول ہٹانا ہے۔ اس کام میں آپ پرانے کپڑے کا استعمال کرسکتے ہیں جس سے آپ نے شیشے کی مٹی صاف کی تھی۔
سل کو محفوظ رکھیں
کسی بھی قسم کی صفائی سے پہلے سل کی حفاظت بہت ضروری ہے اور اس کے لئے سل پر پرانا اخبار یا کوئی جذب کرنے والا کپڑا لگائیں جس سے پانی یا کوئی بھی پانی والا آمیزہ سل پر گرنے سے پہلے اس کپڑے یا اخبار میں جذب ہو جائیگا اور سل محفوظ رہے گی۔
صفائی کے لئے آمیزہ بنائیں
صفائی کے لئے آمیزہ گھر میں بھی بنایا جا سکتا ہے اور کوئی بازار سے خریدا ہوا سرف یا صابن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گھر میں بنانے کے لئے سب سے بہترین ٹوٹکا سفید سرکہ اور پانی ہے۔ پانی اور سرکے کا حل ایک اسپرے بوتل میں بھریں اور شیشے کی کھڑکیوں اور دروازوں پر چھڑکیں اور پھر اسے ایک نرم کپڑے سے پونچھ لیں جس سے آپ کی شیشے والی کھڑکیاں اور دروازے چمک اٹھیں گے۔ کپڑے سے صاف کرنے کے بعد فوراََ ہی ایک چھوٹے وائپر نما اوزار سے شیشے کو صاف کرلیں جس سے شیشے پر نشانات رہنے کا خدشہ نہ ہو۔شیشے چمک اٹھیں گے اور آپ اس میں خود کو دیکھتے ہوئے بال بھی بنا سکتے ہیں۔