• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’ناصر الملک سب کو قبول ہیں‘

سابق وزیر اعظم نوز شریف نے کہا ہے کہ جسٹس(ر) ناصر الملک پر کبھی کسی نے انگلی نہیں اٹھائی ، وہ سب کو قبول ہیں، ان کی نامزدگی قابل ستائش ہے۔ان کی تعیناتی کو سراہنا چاہیے۔

نواز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کےموقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے جسٹس(ر) ناصر الملک کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ نگراں وزیراعظم ناصر الملک ایک بے مثال اور قابل احترام شخصیت کے حامل ہیں، ان کی بطور جج اور چیف جسٹس خدمات سر فہرست ہیں۔

انہوں نے اسد درانی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسد درانی نے بہت اہم گفتگو کی ہے، اس پر مشاورت کے ساتھ نیشنل انکوائری کمیشن بننا چاہیے، پارلیمنٹ، سول سوسائٹی اور عدلیہ اس میں شامل ہو، اسٹیبلشمنٹ بھی اس کمیشن کا حصہ ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے ساری چیزوں کی تہہ تک جایا جائے، اسد درانی نے کتاب لکھی،مشرف اورشاہد عزیزنےبھی بیان دیے۔

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام پر شہباز شریف نے مجھ سے مشاورت کی،سیاست دان اتنے تنگ نظر نہیں ہیں کہ ناصرکھوسہ جسٹس آصف کھوسہ کےبھائی ہیں تو انکا نام ڈراپ کردیں،وہ میرے پرنسپل سیکرٹری بھی رہےہیں ، ان کا نام پی ٹی آئی کی جانب سے آیا۔

نواز شریف نے کہا کہ سیاستدانوں کی زندگیوں کو خطرات ہیں لیکن ان کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی،کوئی حادثہ ہو گیا تو ذمہ دار کون ہوگا ؟

نوازشریف اور مریم نواز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد واپس روانہ ہو گئے ہیں ،وہ دن گیارہ بجے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کریں گے۔

تازہ ترین