• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
نئے کرنسی نوٹ کردیں عید کا مزہ دوبالا

کیابچے کیابڑے، سب ہی کوعید پرعیدی جمع کرنے کا شوق ہوتاہے۔ ہرکوئی اپنے بڑوں سے عیدی حق سمجھ کرمانگتاہے۔ بچے گھر میں آنے والے عزیزواقارب سے عیدی ملنے کی توقع لگائے رکھتے ہیںاور نئے کڑک نوٹ حاصل کرکے جھوم جاتے ہیں ۔ بچوں کو توان نئے نوٹوں کی خوشبو بھی بہت لبھاتی ہے۔ہرکوئی بار بار اپنی عیدی گنتا نظرآتا ہے کہ اس بارکس کو کتنی عیدی ملی۔ عیدی وصول کرنے والا بھی خوش نظرآتا ہے اور بانٹنے والا بھی پرجوش ہوتاہے اور یوںعید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔ جیسے جیسے عید کی آمدقریب ہوتی جاتی ہے ویسے ویسے ہر کسی کو عیدی بانٹنے کے لیے نئے کرنسی نوٹ حاصل کرنے کی جستجولگ جاتی ہے۔ ہرکوئی کوشش کرتا ہے کہ اس کو مطلوبہ نوٹوں والی گڈی باآسانی مل جائے جس کے لیے وہ بینکوں سے رجوع کرتا ہے جب کہ بازار میں نئے کرنسی نوٹوں کی بلیک میں فروخت بھی عام ہے۔ اس بار اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹوں کا اجراء یکم جون سے14جون کے درمیان کیا جائے گا۔صارفین کسی بھی کمرشل بینک سے پرانے نوٹ دے کر نئے نوٹ حاصل کرسکیں گے۔ اسٹیٹ بینک نے ہرشہری کے لیے نئے نوٹ حاصل کرنے کی ایک حد مقرر کی ہے جس کے تحت وہ 10 روپے مالیت والے نوٹوں کی تین گڈیاں جب کہ 50 اور 100روپے مالیت والے نوٹوں کی ایک ایک گڈی حاصل کرسکے گا یعنی فی کس18 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔

2015 سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عید الفطر پر نئے کرنسی نوٹوں کے لیے ایس ایم ایس سروس متعارف کروارکھی ہے جس کو استعمال کرکے شہری عیدسے قبل نئے کرنسی نوٹوں کے حصول کی تگ و دو سے ممکنہ طور پر بچ سکتے ہیں۔ شہری 8877پراپنے قومی شناختی کارڈ نمبر کے ساتھ اپنے بینک کابرانچ کوڈ لکھ کر ایس ایم ایس ارسال کرکے کرنسی نوٹوں کی بکنگ کرواتے ہیں۔ 8877پرایس ایم ایس کرنے کے بعد صارف کو ایک ٹرانزیکشن نمبر، برانچ کوڈ، کرنسی نوٹوں کی مطلوبہ تعداد اورانھیں وصول کرنے کی تاریخ کے ساتھ سب معلومات فراہم کردی جاتی ہیں۔نئے کرنسی نوٹوں کے لیے ایک موبائل نمبر اور ایک شناختی کارڈ نمبر صرف ایک مرتبہ ہی استعمال کیا جاسکتاہے اور تمام افراد اپنے شناختی کارڈ نمبر کے لیے الگ الگ موبائل نمبر استعمال کرنے کے پابند ہیں۔ اگر کسی مختلف موبائل نمبر سے پہلے سے ایس ایم ایس کیا گیا شناختی کارڈ نمبر یا پہلے بھیجے گئے موبائل نمبر سے کوئی دوسرا شناختی کارڈ نمبر بھیجا گیا تو ایسی دونوں صورتوں میں ٹرانزیکشن نمبرجاری نہیں کیا جائے گا۔ اس سروس سے متعلق شکایات دفتری اوقات میں 877-008-111- 021 پر فون کرکے درج کروائی جاسکتی ہیں۔

متعلقہ بینکوں کے برانچ کوڈزکے بارے میں جاننے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹس سے رجوع کیا جاسکتاہے۔ نئے نوٹوں کی وصولی کے لیے اپنے شناختی کارڈ کی کاپی لے جانانہ بھولیں ورنہ آپ کا وقت اور محنت دونوں ضائع ہوسکتے ہیں کیونکہ اسٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق بغیر شناختی کارڈ کی کاپی کے نئے نوٹ فراہم نہیں کیے جائیں گے۔کمرشل بینکوں کی شاخیں اپنے کارپوریٹ کلائنٹس کو کمپنی کے لیٹرہیڈپرمجازاتھارٹی کے دستخط کے ساتھ درخواست موصول ہونے پر زیادہ تعداد میں نئے نوٹ فراہم کرسکتی ہیں۔ ہر سال عیدپر نئے کرنسی نوٹوں کی بلیک میں فروخت بھی عروج پرپہنچ جاتی ہے۔ہربار شہریوں کویہی شکوہ رہتا ہے کہ کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹ ہونے کے باوجود انھیں نئے کرنسی نوٹ نہیں ملتے جبکہ وافرمقدار میں کھلے عام مارکیٹ میںنئے نوٹ بلیک میں فروخت ہوتت ہیں جس کی وجہ سے مجبوراً انھیں وہاںکا رخ کرنا پڑتا ہے۔ بلیک میں نئے نوٹ خریدنے والوں میں ایسے افراد بھی ہوتے ہیں جن کو بینک میں اکاؤنٹ نہ ہونے کی وجہ سے نئے نوٹ نہیں ملتے یا پھروہ اکاؤنٹ ہولڈر جو بینکوں سے مطلوبہ مقدار میں نئے کرنسی نوٹ حاصل نہیں کرپاتے اور ایسے تمام افراد سے ایجنٹس من مانادام وصول کرتے ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ سال عیدالفطرکے موقع پر 342ارب روپے مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئےتھے جب کہ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے ملک بھر کے 120 شہروں میں قائم کمرشل بینکوں کی 1002 شاخوں اور 15 شہروں میںموجود فیلڈ دفاتر سے 15 لاکھ صارفین کو 25 ارب روپے مالیت کے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے تھے۔امید ہے کہ ہرسال کی طرح اس باربھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان گزشتہ سال کی بہ نسبت سے زیادہ نوٹ چھاپے گا تاکہ شہریوں کی ضروریات کو نا صرف باآسانی پورا کیا جائے بلکہ نئے کرنسی نوٹوں کی بلیک میں فروخت کے رجحان کابھی خاتمہ کیاجاسکے۔

تازہ ترین