• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بیکہم فیملی ... اطوار و انداز میں نمایاں و ممتاز

2002 ء میں ایک فلم آئی تھی، ’بینڈ اِٹ لائک بیکہم ‘ جو انگلستان کے دارالحکومت لندن کا منی پنجاب کہلانے والےساؤتھ آل علاقے میں رہنے والے سکھ خاندان کی لڑکی کے بارے میں تھی جو ڈیوڈ بیکہم کی طرح فٹ بالر بننا چاہتی تھی، لیکن اس کا خاندان چاہتا تھا کہ وہ فٹ بال گراؤنڈ پر نہیں بلکہ باورچی خانے میں اپنا کمال دکھائے اور شادی کر کے گھر بسائے۔ ایک ہندوستانی خاندان کی یہ کہانی ڈائریکٹر گریندر چڈھا نے بنائی تھی اور سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ اتنی کامیاب ہوگی۔

ڈیوڈ بیکہم

ایک عرصے تک لاکھوں دلو ں پر راج کرنے اور مخالف ٹیم کے لاکھوں پرستاروں کا دل توڑنے والے مڈفیلڈر نے اپنے کیریئر میں 115 میچز میں انگلینڈ کے ساتھ ساتھ مانچسٹر یونائیٹڈ، رئیل میڈرڈ، اے سی میلان اور لاس اینجلس گیلیکسی کی بھی نمائندگی کی جبکہ انہوں نے پیرس سینٹ جرمین(پی ایس جی) کی نمائندگی کرتے ہوئے فرینچ لیگ میں ایک چیمپئن شپ جیتی تھی۔

فرنچ چیمپئن بننے کے بعد بیکہم دنیا کے چار مختلف ممالک کے کلبز کو چیمپئن شپ جتوانے والے پہلے انگلش فٹبالر بن گئے۔اس سے قبل انہوں نے انگلینڈ، اسپین اور امریکا کے کلبوں کو لیگ ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔بیکہم کا سب سے کامیاب دور مانچسٹر یونائیٹڈ میں گزرا جہاں انہوں نے دس سال کے دوران انگلش کلب کو چھ پریمیئر لیگ ٹائٹل، دو ایف اے کپ اور 1999ء کی چیمپئنز لیگ کا ٹائٹل جتوایا تھا۔انگلش فٹبالر کو 2000 ءسے 2006 ءکے دوران56 بار اپنے ملک کی قیادت کے فرائض انجام دینے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ انہوں نے تین ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی نمائندگی بھی کی۔ 2013ءمیں وہ دنیا کے امیر ترین فٹبالر بھی رہ چکے ہیں۔

فلاحی کام

بیکہم فیملی ... اطوار و انداز میں نمایاں و ممتاز

2015 ء میں ڈیوڈ بیکہم نے یونیسف کے زیرِاہتمام بچوں کےلیے نیا فنڈ قائم کیا جس کا نام ’ 7‘ رکھا گیا تھا۔انھوں نے یہ نمبر مانچسٹر یونائیٹڈ میں اپنی جرسی کے نمبر کی مناسبت سے رکھا۔ سابق فٹبال اسٹار کا کہنا تھا کہ شہرت اور دنیائے فٹبال میں ملنے والی کامیابی کو اب وہ بچوں اور خواتین کی حفاظت اور فلاح کےلیے استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کی زندگی ہمیشہ صرف فٹبال کے گرد نہیں گھوم سکتی۔ 

بیکہم گزشتہ ایک دہائی سے یونیسیف میں بچوں ک لیے بطور خیرسگالی سفیرمصروف عمل رہے ، وہ ایبولا اور ایڈز جیسے موذی وائرس کیخلاف آگاہی مہم میں بھی شریک رہے۔ ان کے قائم کردہ فنڈ کا مقصدجنگ زدہ علاقوں میں بچوں کو تحفظ فراہم کرناتھا۔

وکٹوریہ بیکہم

مسز ڈیوڈ بیکہم کا پورا نام وکٹوریہ کیرولین ایڈمزہے جو 17 اپریل 1974ء کو برطانیہ میں پیدا ہوئیں۔ وکٹوریہ ایک بزنس وومن اور ماڈل بھی رہی ہیں تاہم اب وہ دنیا کی ایک کامیاب اور مشہور فیشن ڈیزائنر ہیں۔ 90ءکی دہائی کے مشہور میوزک بینڈ اسپائس گرلز کی پوش اسپائس کے نام سے شہرت حاصل کی ۔ 1996 ء کے برطانوی میوزک میگزین ٹاپ آف دا پاپس میں ان کا البم سر فہرست تھا۔ 

بیکہم فیملی ... اطوار و انداز میں نمایاں و ممتاز

اسپائس گرلز بینڈ ٹوٹنے کے بعد وکٹوریہ نے ورجن ریکارڈز اور ٹیلسٹر ریکارڈز سے ناطہ جوڑا اور چار یوکے ٹاپ ٹین گانوں کے ذریعے اپنے نام کو قائم رکھا۔وکٹوریہ سیکریٹس کی 5 ڈاکیومنٹریز میں شرکت کرنے کے علاوہ پروجیکٹ رن وے، جرمنیز نیکسٹ ٹاپ ماڈل اور امریکن آئیڈل کیلئے مہمان جج کے فرائض بھی انجا م دیے۔ وکٹوریہ کی ڈیوڈ سے شادی 1999ء میں ہوئی، دونوں کے چار بچے ہیں۔ 2015ء میں دنوں میاںبیوی کی مشترکہ دولت کی مالیت تقریباََ 508 ملین پائونڈز تھی۔

ڈیوڈ بیکہم کی گاڑیاں 

بیکہم فیملی ... اطوار و انداز میں نمایاں و ممتاز

ڈیوڈ کا شمار مہنگے اور مشہور ترین کھلاڑیوں میں کیا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ڈیوڈ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت تقریباً 350 ملین ڈالر ہے۔ شاید کم ہی لوگ جانتے ہوں کہ ڈیوڈ فٹ بال کھیلنے کے علاوہ گاڑیوں کا شوق بھی رکھتے ہیں۔ اس بات کا اندازہ ڈیوڈ کے پاس موجود گاڑیوں سے بھی لگایا جاسکتا ہے جن میں چندپورشے 911 ٹربو، میک لرن 12C اسپائڈر،کیڈیلاک اسکلیڈ،رولز-رائس ڈراپ ہیڈ کوپے،رینج روور ایویک،جیپ رینگلر ان لمیٹڈ،آڈی S8، شیورلیٹ کیمرو SS،بینٹلے کونٹی نینٹل GTC وغیرہ شامل ہیں۔

فیملی، وکٹوریہ کی پہلی ترجیح

زیادہ تر مشہور شخصیات اپنے گھر اور خاندان کے تمام امور کے لیے ملازمین رکھ لیتی ہیں۔ حد سے زیادہ سماجی سرگرمیوں کے باعث وہ اپنے اہلخانہ اور بچوں کے ساتھ بہت کم وقت گزار پاتے ہیں اور اس عمل کو باعث شرمندگی یا غلط نہیں سمجھتے۔لیکن وکٹوریہ بیکہم نے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کر کے سب کو حیران کردیا کہ ان کی کوئی سماجی زندگی نہیں اور ان کی پہلی ترجیح ان کے بچے اور شوہر ہیں۔

بیکہم فیملی ... اطوار و انداز میں نمایاں و ممتاز

وکٹوریہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیرئیر اور خاندان کو موزوں وقت دیتی ہیں اور کبھی ان کا کیرئیر ان کے خاندان سے دوری کا سبب نہیں بنا۔انہوں نے بتایا کہ ان کی 5 سالہ بیٹی ہارپر کو ڈیوڈ روزانہ اسکول چھوڑنے جاتے ہیں۔ ’ہم ان کاموں کے لیے ملازمین رکھ سکتے ہیں جن سے ہماری زندگی آسان ہوجائے گی، لیکن خود سے یہ کام کرنا ہمارے لیے اہم ہے‘۔وکٹوریہ نے بتایا کہ بچوں کے اسکول میں پیرنٹس ۔ ٹیچر میٹنگ کے دوران وہ ہمیشہ وہاں موجود ہوتی ہیں۔ ’ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ میں اور ڈیوڈ بیک وقت بچوں سے دور ہوں۔ ہم میں سے کوئی ایک بچوں کے قریب ضرورہوتا ہے‘۔

فلاحی کام

وکٹوریہ اور ڈیوڈ بیکہم فلاحی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ وکٹوریہ اقوام متحدہ کے پروگرام برائے ایڈز کی مہم کے لیے اپنے بیٹے بروکلین کے ساتھ کینیا کا دورہ کر چکی ہیں جبکہ نیویارک فیشن ویک میں اپنے ملبوسات کا کامیاب شو بھی کر چکی ہیں۔

بحیثیت مصنفہ

وکٹوریہ کی پہلی کتاب Learning to Flyستمبر 2001 ءمیں ریلیز ہوئی اور اس کی 5 لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں، ساتھ ہی یہ سال کی تیسری بیسٹ سیلنگ بُک ٹھہری۔ وکٹوریہ کی دوسری کتاب That Extra Half an Inch: Hair, Heels and Everything in Between اکتوبر 2006 ء میں منظر عام پر آئی جو فیشن کیلئے دی جانے والی تجاویز پر مشتمل تھی جس کی 4 لاکھ کاپیاں  فروخت ہوئیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وکٹوریہ نے اپنی زندگی میں کوئی کتاب نہیں پڑھی۔

تازہ ترین