سابق وزیراعظم نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکریٹر فواد حسن فوادکو نیب لاہور نے حراست میں لے لیا، فواد حسن فواد کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں حراست میں لیا گیا
ذرائع کے مطابق فواد حسن فواد کو نیب میں پیش ہونے کیلئے 11 مرتبہ طلب کیا گیا تھا لیکن وہ صرف چار مرتبہ ہی پیشی پر حاضر ہوئے۔آج جب وہ پیشی پر پہنچے تو نیب لاہور نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق نیب حکام نے فواد حسن فواد سے آشیانہ ہاؤسنگ اقبال کیس میں سوالات کیے جس کے وہ مناسب جواب نہ دے سکے جس پر نیب نے انہیں گرفتار کرلیا۔
ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ فواد حسن فواد کا بیان ریکارڈ کیا جارہا ہے لہٰذا ان کی گرفتاری کا فیصلہ چیئرمین نیب کریں گے۔
واضح رہے کہ مارچ 2013 میں پنجاب حکومت نے کم آمدنی والے ملازمین کواپنی چھت فراہم کرنے کے لیے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم بنانے کا منصوبہ بنایا تھا جس کے تحت 6400 گھر تعمیر کیے جانے تھے۔
پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں 3 ہزار کنال اراضی مختص کی تھی جس میں سے ایک ہزار کنال ڈیولپرز کو دی گئی تھی تاکہ ملازمین کے لیے گھر بنائے جاسکیں۔
فواد حسن فواد اس وقت پنجاب میں سیکریٹری عملدرآمد کمیشن تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹھیکہ لینے والی لطیف اینڈ سنز کمپنی کو دباؤ میں لاکر اپنی پسندیدہ کمپنی کاسا ڈیولپرز کو اس کا ٹھیکہ دیا تھا، اس وقت فواد حسن فواد کے خلاف ان الزامات پر تحقیقات شروع کی گئی۔
فواد حسن فواد کا اس کے بعد وفاق میں تبادلہ کردیا گیا اور وہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی کے پرنسپل سیکریٹری رہے جب کہ ان دنوں وہ ڈی جی سول سروسز اکیڈمی ہیں۔
واضح رہے کہ آشیانہ ہائوسنگ اسکیم اسکینڈل میں ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی نیب کی حراست میں ہیں جبکہ لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں ملوث سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور نجی کمپنی کے مالک شاہد سمیت دیگر ملزموں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 روز کی توسیع کر چکی ہے ،عدالت نے تمام ملزموں کو 13 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔