لاڑکانہ (سید صابر شاہ) انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے اس وقت لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کا حلقہ نمبر 200توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، یہاں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اورجی ڈی اے کے امیدوار مولانا راشد محمود سومرو کے درمیان زبردست مقابلہ ہے، مولانا راشد سومرو کو ایم ایم اے اور لاڑکانہ عوامی اتحاد کی حمایت بھی حاصل ہے، جس میں پیپلز پارٹی ورکرز، مسلم لیگ ن،مسلم لیگ فنکشنل اور دیگر اہم سیاسی اور قوم پرست جماعتیں شامل ہیں،ہر چند کہ اس حلقے سے دیگر امیدوار بھی میدان میں ہیں لیکن اصل مقابلہ ان ہی دو امیدواروں کے درمیان متوقع ہے۔ ذیلی حلقہ پی ایس 11 سے نثار کھوڑو کے کاغذات نامزدگی غلط بیانی کی بنا پر مسترد کئے جانے کے نتیجے میں بلاول کو نقصان پہنچا ہے، تاہم پارٹی ٹکٹ ان کی صاحبزادی ندا کھوڑو کو جاری کردیا گیا ہے۔ ہرچند کہ لاڑکانہ پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ رہا ہے لیکن دس سالہ حکومتی کارکردگی نے لاڑکانہ کے شہریوں کی ایک معقول تعداد کو مایوس اور ناامید کردیا ہے ۔ دوسری جانب مولانا راشد محمود سومرو کے شہید والد ڈاکٹر خالد محمود سومرو حلقہ این اے 207 سے محترمہ بے نظیر بھٹو کے روایتی حریف رہے ہیں۔ مولانا راشد کا انداز خطابت نہایت جارحانہ ہوتا ہے۔ لاڑکانہ میں جہاں جی ڈی اے بھرپور مہم چلا رہی ہے تو بلاول بھی بھرپور تیاری کے ساتھ موجود ہیں