مستونگ( نمائندہ جنگ، خبر ایجنسی ) مستونگ میں ہونے والے خودکش دھماکہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما و حلقہ پی بی 35 مستونگ کی نشست سے نامزد امیدوار نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی سمیت 130 افراد جاں بحق اور120سے زائد زخمی ہو گئے،سراج رئیسانی خطاب کیلئے اسٹیج پر آئے تو خودکش حملہ آور نےخود کو دھماکے سے اڑا لیا، ہر طرف لاشیں و انسانی اعضاء بکھر گئے،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی نےصوبہ بھر میں 3روزہ سوگ اور انتخابی سرگرمیاں معطل رکھنے کا اعلان کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام 4بجے کے قریب مستونگ شہر سے 20کلومیٹر شمال مشرقی علاقہ کوئٹہ تفتان شاہراہ پر درینگڑھ کے مقام پر بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی جلسہ میں اس وقت خودکش دھماکہ ہوا جب بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما و حلقہ پی بی 35 مستونگ کی نشست سے نامزد امیدوار نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی خطاب کیلئے اسٹیج پر پہنچے،اس وقت جلسہ گاہ کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ خودکش حملہ آور جو اسٹیج کے قریب پہلے سے بیٹھا تھا، میر سراج رئیسانی کے پہنچنے پر اس نے کھڑے ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا ، زور دار دھماکے سے پنڈال میں ہر طرف لاشیں ہی لاشیں بکھر گئیں اور زخمیوں کی آہ وبکا قیامت صغرٰی کامنظر پیش کرنے لگی۔ اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر مستونگ قائم لاشاری ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) طاہر عباسی کوئٹہ اور سیکورٹی کے اعلیٰ حکام بڑی نفری کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور علاقے کوگھیرے میں لے لیا، لاشوں اور زخمیوں کو ایمبولنس، انتظامی اور پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے مستونگ کے شہید نواب غوث بخش میموریل اسپتال اور کوئٹہ ٹراما سنیٹر منتقل کردیا گیا۔ دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء نوابزادہ میر سراج رئیسانی شہید کے اہلخانہ بیرون ملک سے آج کوئٹہ پہنچیں گے ،پارٹی ذرائع کے مطابق سراج رئیسانی کی اہلیہ اور بیٹا آج بیرون ملک سے کوئٹہ پہنچیں گے ۔سراج رئیسانی کی نماز جنازہ آج سہ پہر تین بجے ساراوان ہاؤس میں ادا کرنے کے بعد تدفین مستونگ کے شہداء قبرستان میں کی جائے گی۔ ادھر بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے مستونگ میں پارٹی امیدار نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے انتخابی اجتماع میں خودکش حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی اس دردناک واقعہ کے خلاف صوبہ بھر میں 3 روزہ سوگ اور انتخابی سر گرمیاں معطل رہیں گی اس طرح کے واقعات جمہور یت کے خلاف سازش ہیں ۔ ادھر داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔