• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹبال ورلڈکپ، 21 ویں صدی کا 21 واں میگا ایونٹ، فرانس کے نام

حیران کن نتائج، ناقابل یقین واقعات خوشی اور غم کے لمحات، نت نئے ریکارڈز

فٹبال ورلڈکپ، 21 ویں صدی کا 21 واں میگا ایونٹ، فرانس کے نام

فٹ بال کا میگا ایونٹ اپنے اختتام کو پہنچا، 21ویں صدی کے سال 2018ء میں کھیلا جانے والا 21واں عالمی کپ غیر متوقع نتائج، حیران کن پرفارمنس ،نت نئے ریکارڈز ، اور فرانس کی فتح کے ساتھ تاریخ کا حصہ بن گیا۔ فائنل میں کروشیا کو4.2کی شکست کا سامنا کرنا پڑا، بیلجیئم نے انگلینڈ کو ہراکر تیسری پوزیشن حاصل کی ، گولڈن بوٹ انگلینڈ کےہیری کین 6 گول کے ساتھ اپنے نام کیا،گولڈن بوٹ ٹاپ گول اسکورر کو دیا جاتا ہے، بہترین کھلاڑی کروشیا کے وکا ماڈرک.بہترین ینگ کھلاڑی کیلن مباپے فرانس بیسٹ گول کیپر کور ٹوئز بیلجیئم رہے ایونٹ کے میچز دیکھنے لئے 3031768 تماشائی اسٹیڈیم آئے فی میچ تماشائیوں کی تعداد47371 رہی،روس کے 11 شہروں کے 12 مقامات میں لاکھوں غیر ملکی مداحوں کے ساتھ پر امن گلوبل ایونٹ یادگار رہا، بڑے بڑے برج الٹ گئے ، نامور ہیرو زیرو ہو گئے، سابق عالمی چیمپئن خون کے آنسو بہا کے رخصت ہوئے تو ہر بڑے ملک کے عوام گزرتے دن کے ساتھ آہیں اورسسکیاں لیتے دکھائی دیئے، 32روزہ ایونٹ ٹورنامنٹ میں شریک 32 ہی ٹیموں کے لئے بڑی امیدوں کا مرکز تھا حقیقت یہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018ء کے ابتدائی دنوں سے ہی بڑی بڑی ٹیموں پر اخراج کی تلوار لٹکنی شروع ہو گئی تھی جس کے اثرات کوارٹر فائنلز سے ہوتے سیمی فائنل تک گئے،پہلے ایشیائی پھر افریقی ممالک بھی اداسی کی دلدل میں دھنستے چلے گئے ،دفاعی چیمپئن جرمنی جو گروپ ایف میں شامل تھا ، حیران کن طور پر پہلے ہی رائونڈ سے باہر ہو گیا 3میچوں میں اکلوتی فتح کے ساتھ وہ آخری نمبر پر رہا۔یہ پہلی مرتبہ تھا کہ دفاعی چیمپئن پہلے ہی مرحلے سے باہر ہوا ہو، پولینڈ کی ٹیم دوسری بڑی بدقسمت سائیڈ رہی جب وہ گروپ ایچ میں آخری نمبر پر رہتے ہوئے جرمنی کے ساتھ گھر گئی ۔ جاپان نے کولمبیا کے ساتھ مل کر آخری 16ٹیموں میں پہنچنے کا اچھا اعزاز حاصل کیا ۔گروپ اے سے یوروگوئے اور میزبان روس نے باوقار انداز میں اگلے مرحلے میں قدم رکھے یہاں سے سعودی عرب اور مصر باہر ہوئے۔ گروپ بی سے ا سپین اور پرتگال آگے آئے۔ ایران اور مراکش نے تھوڑی ہلچل مچائی مگر انہیں بھی ماسکو کی فضائوں کو سلام کہنا پڑا۔ گروپ سی سے فرانس اور ڈنمارک آسانی سے آ گے بڑھ گئے ۔ گروپ ڈی سے کروشیا نمبرون اور حیران کن طور پر ارجنٹائن نمبر2 کی حیثیت سے سامنے آیا حقیقت یہ ہے کہ ارجنٹائن کی ٹیم بھی پہلے رائونڈ سے باہر ہونے کے قریب تھی کہ نائیجیریا اور آئس لینڈ بڑی سنسنی پھیلانے کے باوجود بھی بدقسمت رہے۔ گروپ ای سے برازیل نے توقعات کے عین مطابق ٹاپ کیا ، سوئٹزرلینڈ اس کا ہم نشین بنا۔ گروپ بی سے بیلجئم اور انگلینڈ جبکہ گروپ ایچ سے کولمبیااور جاپان نے پری کوارٹر فائنل کی ٹکٹ کٹوائی۔ رونالڈو کی ٹیم پرتگال کو یوروگوئے سے شکست بھاری پڑی۔ یہ قدرے غیر متوقع نتیجہ تھا۔ چنانچہ موجودہ عشرے کا بڑا کھلاڑی رونالڈبھی بڑے پلیئرز کی طرح ورلڈ کپ ٹرافی کو حسرت بھری نگا ہوں سے دیکھتے رخصت ہو گیا، 2سابق عالمی چیمپئن فرانس اور رارجنٹائن میں سے ایک نے باہر ہونا تھا۔ میسی کی ٹیم جسے ابتدائی مرحلے میں بھی شکست ہو چکی تھی ، ایونٹ کی نا قابل شکست ٹیم فرانس کے مقابل دبائو میں رہی اور 3کے مقابلے میں4 گول سے ہار گئی ،اوپر تلے رونالڈو اور میسی کے باہر ہونے سے ایونٹ کا حسن قدرے ماند دکھائی دیا ،یہ دونوں مداحوں کے دلوں میں سالہا سال سے راج کر رہے ہیں۔ بیلجئم جسے کوئی بھی آغاز میں زیادہ فیورٹ قرار نہیں دے رہا تھا ،جب جاپان کو ہرا کر کوارٹر فائنل میں پہنچا تو اسے چھپا رستم قرار دیا جانے لگا۔ برازیل کی میکسیکو کے خلاف کامیابی یقینی تھی۔ میزبان روس شاید گھر میں کھیلنے سے اتنا قابل اعتماد ہوا کہ اس نے ہائی وولٹیج میچ میں پنالٹی شوٹ آئوٹ پر اسپین کو ہرا کر باہر کر دیا،کروشیانے ڈنمارک کو اسی انداز میں شکست دی ،۔ سویڈن نے سوئس دیوار گرائی تو انگلینڈ کو کولمبیا جیسی ٹیم کے خلاف شوٹ آئوٹ پر جانا پڑا۔ جہاں اسے اعصاب شکن مقابلے کے بعد کامیابی ملی۔ورلڈ کپ کوارٹر فائنلز ایک اور جنگ تھی، پرتگال کو ہرانیو الی یوروگوئے ٹیم فرانس کے سامنے گھٹنے ٹیک گئی، اگلا مقابلہ برازیل کا بیلجئیم سے تھا یہاں چھپے رستم کا ٹائٹل لینےو الی بیلجئم ٹیم نے سا بق عالمی چیمپئن اور اب تک کی سب سے مضبوط رہ جانے والی ٹیم برازیل کو ایک کے مقابلے میں 2گول سے ہرا کر سب کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ ایسا لگتا تھا کہ اس ٹیم کو اب چیمپئن بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ نیمار کی رخصتی بھی برازیلین سمیت دنیا بھر میں بسنے والے ان کے مداحوں کی موت تھی ، میزبان روس کو کروشیا نے پیلنٹی پر ہرا کر ایسا راستہ روکا کہ پورے ملک میں جیسے سب کو سانپ سونگھ گیا ہو ۔انگلینڈ نے سویڈن کو 2گول سے ہرا کر پر اعتماد انداز میں سیمی فائنل میں انٹری دی۔ سیمی فائنل کھیلنے والی 4ٹیموں میں فرانس کی انٹری متوقع تھی اس کے علاوہ بیلجئم ، کروشیا اور انگلینڈ کی حاضری حیران کن تھی ۔ ایونٹ کی کارکردگی اور بیلجئیم کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے وقت سے قبل کچھ کہنا مشکل تھا۔ یہاں فرانس نے مضبوط دفاع اور اپنے گول کیپر کی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے میچ جیت لیا ،کروشیا نے انگلینڈ کو ہرا کر بڑا اپ سیٹ کیا۔ ورلڈ کپ 2018ء میں ٹیموں کی اس کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ غیر متوقع نتائج تھے انگلش فٹ بال ٹیم جس نے 1966میں آخری مگر واحد ایونٹ جیت رکھا ہے کا سیمی فائنل کھیل جانا پڑا کارنامہ تھا۔ کروشیا کا فائنل میں پہنچنا ایک معجزہ تھا ،یہ سب ایسے نہیں ہوا بلکہ ان ٹیموں نے بڑے بڑے ناموں سے ہٹ کر گیم پلان مضبوط کیا اور اعصاب کی جنگ میں بھرپور کامیابی حاصل کی ۔پرتگال ، اسپین ، جرمنی ، ارجنٹائن ، برازیل جیسے ممالک کے لئے فیفا ورلڈ کپ 2018ء ان کی پرفارمنس پربڑا سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے۔فیفا فٹ بال ورلڈ کپ 2018ء میں متعدد نئے ریکارڈ ز قائم ہوئے ،کئی دلچسپ اور حیران کن واقعات دیکھنے کو ملے۔ پاناما اور آئس لینڈ پہلی مرتبہ فیفا ورلڈ کپ میں پہنچے اور پہلے ہی مرحلے سے باہر ہوگئے، فرانس کے 19 سالہ کیلیان1958 کے بعد ایسے پہلے ٹین ایجر بنے کہ جس نے کم سے کم 3گول کئے،مصر کا یہ تیسرا ورلڈ کپ تھا،1934 اور 1990 کی طرح یہ ورلڈ کپ بھی اسکی پہلی فتح کا کھاتہ نہ کھول سکا،1958 کے بعد پہلی مرتبہ اٹلی کے بنا یہ ورلڈ کپ ہوا، انگلینڈ کےہیری کینن نے ہیٹ ٹرک بنائی،، ایونٹ میں ییلو کارڈ کا استعمال خوب رہا ، ٹورنامنٹ میں215 کے لگ بھک کھلاڑیوں کو یلو کارڈ نظر آئے ،فیفا کی تاریخ میں بڑا اپ سیٹ یہ تھا کہ دفاعی چیمپئن اور نمبر ون جرمنی ٹیم کو رینکنگ کی نمبر 56ٹیم جنوبی کوریا سے ہارنا پڑا یہ کسی بھی ایشیائی ٹیم کی بھی بڑی فتح تھی ۔ فٹ بال ورلڈ کپ کے ابتدائی مرحلے اور بعد ازاں کے مقابلوں میں پنلٹیز ، پا سز ، کارڈ کے استعمال کے دلچسپ اعدادو شمار سامنے آئے۔پورے ایونٹ میں 2780 کے نزدیک ڈوپنگ ٹیسٹ لئے گئے اور ایک بھی مثبت سامنے نہیں آیا۔ فیفا نے فٹبال ورلڈ کپ کو ڈوپنگ فری قرار دیا۔ کھلاڑیوں پر جرمانے لگے ،کروشین اسسٹنٹ کوچ کو معطلی کا سامنا بھی رہا۔ تیسری پوزیشن کے میچ سے قبل تک 62 میچزمیں 169مرتبہ گول کی سیٹی بجی ۔

فٹبال ورلڈکپ، 21 ویں صدی کا 21 واں میگا ایونٹ، فرانس کے نام

فائنل میں نہ پہنچ کر بھی سب سے زیادہ 16گول بیلجیئم نےکیے ۔ سب سے زیادہ 7 گول والا میچ بھی بیلجیئم کا تیونس کے میچ خلاف تھا ارجنٹائن اور فرانس کے میچ میں بھی اتنے ہی گول ہوئے ۔ کسی بھی میچ میں گول کی زیادہ کوششیں بیلجئم اور تیونس کے میچ میں تھیں جنکی تعداد 31 سامنے آئی ۔دفاع کا جائزہ اگر عدادو شمار سے لیں تو کروشیا نے 280مرتبہ گیند کو کلیئر اور ٹیکل کیا ،کولمبیا کے کارلوس سانچیز 6 فاؤل کے ساتھ ڈسپلن کے حوالے سےبدترین کھلاڑی قرار پائے،انہیں ایک ریڈ کارڈ بھی دکھایا گیا۔

تازہ ترین