کراچی (سہیل وڑائچ) اگر عام انتخابات میں تحریک انصاف نے اکثریت حاصل کرتے ہوئے حکومت بنائی تو پہلا اہم ترین مرحلہ کابینہ کی تشکیل کا ہوگا۔ اس حوالے سے عمران خان کی حکومتی ٹیم کا کون کون حصہ ہوسکتے ہیں۔ ان ناموں کی تفصیل کچھ یوں بیان کی جاسکتی ہے۔ شاہ محمود قریشی وزیر اعلٰی پنجاب کے امیدوار ہیں اگر وہ وزیر اعلٰی نہ بنے تو وزیر خارجہ کا عہدہ انہیں مل سکتا ہے۔ اسد عمر عمران خان کی کابینہ میں وزیر خزانہ ہوسکتے ہیں کیونکہ ابھی تک عمران خان کے پاس امور خزانہ کے حوالے سے کوئی اور تجربہ کار فرد موجود نہیں ہے۔ جہانگیر ترین کو نااہلی کا سامنا نہ ہوتا تو وہ وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ہوتے لیکن اب ان کا کردار وزیر اعظم ہائوس میں ہوسکتا ہے۔ چوہدری فواد حسین کو اطلاعات یا وزارت قانون کا عہدہ مل سکتا ہے کیونکہ وہ ان دونوں شعبہ جات میں مہارت اور تجربہ رکھتے ہیں۔ سینیٹر چوہدری سرور کو اوورسیز پاکستانیز کی وزارت مل سکتی ہے کیونکہ ان کا تجربہ اس حوالے سے خاصا اہم ہے۔ اسی طرح عبدالعلیم خان بھی وزارت اعلٰی پنجاب کے امیدوار ہیں لیکن انہیں اگر وفاق میں لے جایا گیا تو وہ وزیر تجارت ہوسکتے ہیں اور اس سے پہلے وہ آئی ٹی کی وزارت کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ جنوبی پنجاب سے مخدوم سرور بختیار کو انڈسٹریز کی وزارت مل سکتی ہے کیونکہ انہیں انڈسٹریز کے کام کا تجربہ ہے۔ ان کے بعد ڈاکٹر عارف علوی بھی کابینہ کا حصہ ہوسکتے ہیں اور کراچی کے ارکان اسمبلی پورٹس اینڈ شپنگ کی وزارت میں دل چسپی رکھتے ہیں اس لئے ان کو ہائوسنگ یا پورٹس اینڈ شپنگ کی وزارت مل سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر شفقت محمود ایک تجربہ کار بیورو کریٹ رہ چکے ہیں ان کو بھی کابینہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔