اسمابنت محمّد اجمل، کراچی
دنیا میں ہرسال کروڑوں درخت کاٹے جاتے ہیں، مگر نئے درخت ہزاروں کی تعداد میں بھی نہیں لگائے جاتے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ، درخت کم ہوتے جارہے ہیں، حالاں کہ یہ درخت ہی تو ہیں، جو ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں اور ماحول معتدل رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر دنیا میں درخت کم ہوجائیں، تو ظاہر ہے کہ نتیجہ گلوبل وارمنگ کی صورت ہی نکلے گا، جس سے اِن دنوں ہم دوچار ہیں۔ ان منفی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے، شجر کاری۔ مگر اب شجرکاری کے روایتی طریقوں سے بھی کام نہیں چلے گا، بلکہ ہمیں اس میں کچھ جدّت لانا ہوگی تاکہ مختصر وقت میں زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر موسم کو معتدل بنایا جا سکے۔
بڑے پیمانے پر درخت لگانے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ، بیج کے گولے( Seed Balls )ہیں۔ یہ گولے جہاں، جہاں پَھٹیں گے، وہاں پودے جھنڈ کی صُورت پھوٹیں گے۔ بیج کے یہ گولے، سب سے پہلے کینیا میں ایجاد کیے گئے اور اب پوری دنیا میں انھیں شجر کاری کے لیے کام یابی کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔ نیز، بہت سی معروف کمپنیز بیجوں کے ان گولوں کو تجارتی بنیادوں پر بھی تیار کر رہی ہیں۔ اس طرح کے گولوں میں بہت سے بیج جمع کردیے جاتے ہیں۔
اگر بیج زیادہ چھوٹے ہوں اور اُنھیں وسیع رقبے پر کاشت کرنا ہو، تو پھر ان گولوں کے ذریعے بیجوں کا چھڑکاؤ ہی بہترین طریقہ تصوّر کیا جاتا ہے۔ نیز، بیجوں کے ان گولوں پر مٹی کی تہہ چڑھانے کے سبب یہ بارش میں بہہ جانے یا پرندوں کی خوراک بننے سے بھی بچ جاتے ہیں۔ اگر بیجوں کے یہ گولے آپ کے علاقے میں دست یاب نہ ہوں، تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ آپ چاہیں، تو گھر پر بھی یہ گولے بنا سکتے ہیں اور اس کا آسان سا طریقہ ہم بتائے دیتے ہیں۔ تو پھر ہوجائیں، شجر کاری کے لیے تیار۔
اجزا:٭ ایک عدد پیالہ اور ٹرے ٭دو عدد ہاتھ، جنہیں مٹّی میں کھیلنا اچھا لگتا ہو ٭ صاف مٹّی جس میں کنکر، گھاس وغیرہ نہ ہوں ٭ جانوروں کے گوبر کی کھاد ٭پانی ٭بیج ٭خشک کرنے کی جگہ ٭بیجوں کے لیبل اور پیکنگ
پہلا مرحلہ:
دو حصّے مٹّی میں ایک حصّہ کھاد مکس کریں۔ اب اس میں اتنا پانی ڈالیں کہ مٹّی اچھی طرح مکس اور نرم ہوسکے۔
دوسرا مرحلہ:
مٹّی کے آمیزے کو ہاتھوں سے ملیے، یہاں تک کہ بالکل نرم اور گولا بنانے کے لیے تیار ہوجائے۔ اگر مٹّی زیادہ خشک محسوس ہو، تو مزید پانی ملائیے اور اگر زیادہ نرم ہو، تو مٹّی ڈال لیجیے۔
تیسرا مرحلہ:
اب تیار مٹّی کے آمیزے کی ہاتھوں کی ہتھیلیوں کی مدد سے گول گول گیندیں بنالیں۔ گولے کا سائز ایک درمیانے اخروٹ جتنا رکھ لیں، یعنی تقریباً ایک انچ گولائی۔ اور ان گولوں کو ٹرے میں رکھتے جائیں۔
چوتھا مرحلہ:
اب مٹّی کے ان گولوں میں بیج داخل کریں۔ بیجوں کی تعداد کتنی ہو، یہ آپ کی مرضی پر منحصر ہے، لیکن اگر بڑے درختوں اور پودوں کے بیج ہوں، تو گولے میں ایک یا زیادہ سے زیادہ دو بیج ڈالنا کافی ہے۔ پھولوں کے بیج یا جن پودوں کو گچھوں کی صُورت میں لگانا ہو، اس میں پانچ، دس، پندرہ بیج داخل کرلیں۔ اب گولے کی شکل کو دوبارہ درست کرلیں، یعنی بیج ڈالنے کے بعد ایک بار پھر گول کرلیں۔
پانچواں مرحلہ:
بیج کے گولے تیار ہیں، بس اُنہیں گرم، ہوادار اور سائے دار جگہ پر کئی دن رکھ کر خشک کرلیں۔ دھوپ اور نمی سے بچائیں۔ خشک ہونے پر اُنہیں پیک کرلیں اور لیبل چسپاں کر دیں۔
چھٹا مرحلہ:
جب بیج کے گولے خشک ہوجائیں، تو اب مرحلہ آتا ہے، اُنہیں بونے کا۔ اپنے باغیچے میں لگائیے یا اپنے کھیت میں اُنہیں بکھیر دیجیے، پانی ملنے پر خود ہی اُگ آئیں گے۔ یہ گولے دوستوں کو تحفے میں بھی دے جاسکتے ہیں، تو کہیں سیروتفریح پر جا رہے ہیں، تب بھی ساتھ لیتے جائیے اور تھوڑے تھوڑے فاصلے پر انھیں پھینکتے جائیں۔ بس یہ دھیان میں رہے کہ جس علاقے میں، جس پودے اور جس درخت کی ضرورت ہو، اُسی کے بیج بوئیں۔ ذرا تصوّر تو کیجیے، کیسا لگے گا، جب آپ اگلی بار ان علاقوں میں جائیں، تو ایک طرف رنگ برنگے گلاب کِھلے ہوں، تو دوسری طرف للیز۔ سامنے نظر پڑے تو سورج مکھی کے پھول آپ ہی کو دیکھ رہے ہوں۔ تھوڑا آگے جائیں، تو انگور اور انار قطار میں استقبال کو کھڑے ہوں۔ سوچنے میں حرج ہی کیا ہے اور عمل کرنے میں تو قطعی کوئی حرج نہیں۔
٭ سری دیوی، زونیش ظفر، لاہور ٭ بیمار معاشرہ، غلام مصطفیٰ، رحیم یار خان٭ تعلیم سے کھلواڑ، مزدور کی اوقات، عقیل خان ٭ فکر و نظر اور مومن، اشرف عاصی، لاہور ٭اقبال اور ملوکیت، حسیب اعجاز عاشر ٭معاشرے کی تباہی کے ذمّے دار ٹی وی ڈرامے، تبسّم فیاض ٭اعلیٰ عدلیہ کے منصفوں کی ناراضی، ڈاکٹر ایم عبداللہ تبسّم ٭ روحانیت اکیس ویں صدی میں، کاشف احمد، جام شورو، حیدرآباد ٭شہباز شریف، ترقّی اور کراچی، ولی اللہ خان، کراچی ٭کشمیر کا جوان، باغی، ٹنڈو محمد خان ٭ عمران خان، انوکھا لاڈلا، ابنِ عاصی٭ ذرایع ابلاغ، خطیب احمد، کراچی ٭ عدالتی نظام، محمد علی کھوکھر، شہداد پور ٭حلال رزق کی تلاش، جہاد بھی عبادت بھی، رشید احمد نعیم، پتوکی ٭ علّامہ اقبال کے بارے میں چند معلومات، محمد علیم نظامی، لاہور ٭ مفت کے گناہ، ممتاز جہاں بیگم ٭ الیکشن 2018 ء،شری مُرلی چند گوپی چند، شکارپور ٭ قرآن پاک کے سجدے، فرزانہ صادق، گجرات ٭ بہادر شاہ ظفر پر کیا بیتی؟، یہ رسمیں آسمان سے نہیں اتریں، ڈاکٹر عبدالعزیز چشتی، شورکوٹ