بھارت میں خواتین اب دارالامان میں بھی غیر محفوظ ہوگئیں، ریاست بہار میں خواتین کے ساتھ زیادتی اور گمشدگی کی اطلاعات کے بعد پولیس نے 2دارالامان بند کرادیئے۔
برطانوی اخبار کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاست بہارکے شہر پٹنا میں پولیس نے بے گھر خواتین کیلئے قائم دارالامان کو 11 خواتین کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات کے بعد بند کردیا ۔اسی خیراتی ادارے کی جانب سے چلایا جانے والا ایک اور دارالامان نوجوان لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات پر جون میں بند کیا جاچکا ہے۔
پولیس کے مطابق خیراتی ادارے کے ڈائریکٹر اور9ملازمین کو زیادتی کے الزامات پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس افسر انیل کمار سنگھ کا کہنا ہے کہ دوسرا دارالامان منگل کے روز بند کیا گیا۔
یہ دارالامان ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنا سے 40 میل دور مظفر پور میں واقع ہیں جن میں ایک خواتین جبکہ دوسراسات سے سترہ سال کی لڑکیوں کیلئے مخصوص ہے۔
انیل کمار سنگھ کےمطابق ریاست کے محکمہ سماجی بہبود کے ملازمین نے اُنہیں پیر کے روز خواتین کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔
ریاست نے سیاسی مخالفین اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج اور مطالبوں کے بعد اتوار کے روز اس کیس کی تفتیش وفاقی حکومت کے حوالے کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاستی اور وفاقی حکومتیں اس خیراتی ادارے کو خواتین اور لڑکیوں کیلئے دارالامان چلانے کیلئے سالانہ ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالرز فراہم کرتی ہے۔
خیراتی ادارہ چلانے والے راجیش ٹھاکر 1987 سے اس ادارے کوچلارہے ہیں اور انہیں اس سال جون کے آغاز ہی میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ممبئی میں قائم ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف سوشل سائنسز کو خیراتی ادارے کے آڈٹ کے دوران کچھ گڑ بڑ محسوس ہوئی جس کے بعد ریاستی تفتیش کاروں نے دارالامان کی لڑکیوں کا انٹرویو کیا اور ان میں سے زیادہ تر لڑکیوں نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا۔