• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہاتھ ملانے کا مطلب ایجنڈے سے پیچھے ہٹنا نہیں، فرخ حبیب

کراچی(جنگ نیوز)تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ہماری اولین ترجیح پارلیمان کے وقار کو بحال کرنا ہے، پہلی بار عام آدمی اور پارلیمان کے درمیان فرق ختم ہوتا نظرا ٓرہا ہے،پاکستان تحریک انصاف مار نہیں پیار پر یقین رکھتی ہے،تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے، پی ٹی آئی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کیلئے پراعتماد ہےہاتھ ملانے کا مطلب ایجنڈے سے پیچھے ہٹنا نہیں ہے ۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان محمد جنید سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بہرہ مند خان تنگی بھی شریک تھے۔جاوید لطیف نے کہا کہ الیکشن میں کھل کر دھاندلی کی گئی اور چھ بجے کے بعد نتائج کو بدلا گیا، مصنوعی حکومت بنائی گئی ہے جو ڈیلیور نہیں کرپائے گی، اپوزیشن کا اکٹھے ہونا انتخابی اتحاد نہیں بلکہ دھاندلی کیخلاف ہے، جو لوگ پی ٹی آئی کو یہاں تک لائے اگر انہوں نے دخل نہ دیا تو اپوزیشن کا اسپیکر منتخب ہوگا۔ بہرہ مند خان تنگی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی پر پار لیمنٹ کے فورم سے احتجاج کریں گے، عمران خان کو پارلیمنٹ کی دوسری بڑی جماعت کے لیڈر شہباز شریف سے بھی ملنا چاہئے تھا۔فرخ حبیب نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ جمہور یت کی مضبوطی کیلئے کام کیا،ہماری ترجیح پارلیمان کے وقار کو بحال کرنا ہے، پہلی بار عام آدمی اور پارلیمان کے درمیان فرق ختم ہوتا نظرا ٓرہا ہے،خورشید شاہ سے ووٹ دینے کی درخوا ست کی تو انہوں نے الٹا پی ٹی آئی سے اپنے لیے ووٹ مانگ لیا، قانون سازی عوامی مفاد میں کی جائے گی، ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف مار نہیں پیار پر یقین رکھتی ہے۔فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے مینڈ یٹ کا احترام کرنا چاہئے، پی ٹی آئی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کیلئے پراعتماد ہے، ن لیگ کے کچھ ارکان قیادت سے مطمئن نہیں تو یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، عمران خان نے کسی پر ذاتی نہیں بلکہ ایشوز پر تنقید کی ہے، اپوزیشن کا اتحاد فطری نہیں ہے کسی کو ہارنے کا تو کسی کو اڈیالہ کا غم ہے، اگر اپوزیشن سنجیدہ ہوتی تو شہباز شریف، بلاول اور آصف زرداری بھی میٹنگوں میں آتے،اپوزیشن کا ایک ایجنڈا نہیں اتحاد زیادہ دیر چلتا نظر نہیں آتا۔ فرخ حبیب نے کہا کہ تحریک انصاف اداروں کی خودمختاری پر یقین رکھتی ہے، اگر کسی کیخلاف کیسوں میں کارروائی ہوتی تو ہم رکاوٹ نہیں بنیں گے، عمران خان کے آصف زرداری یا بلاول سے ہاتھ ملانے کا مطلب ایجنڈے سے پیچھے ہٹنا نہیں ہے، تحریک انصاف کی حکومت کسی کو این آر او نہیں دے گی، جس نے عوام کا پیسہ لوٹا اسے حساب دینا پڑے گا، آج تاریخی دن تھا جب ملک کا تین ہزار کروڑ لوٹنے والا وزیراعظم آج اسمبلی کے احتساب عدالت میں پیش ہوا، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کیلئے ہماری تیاری مکمل ہے، اسد قیصر اسپیکر اور قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوجائیں گے۔ جاوید لطیف نے کہا کہ الیکشن پر دھاندلی کے الزامات نہ لگتے تو اچھا تھا، پاکستان میں ہمیشہ طاقتور لوگ انتخابات پر اثرانداز ہوتے رہے ہیں، حالیہ الیکشن میں کھل کر دھاندلی کی گئی اور چھ بجے کے بعد نتائج کو بدلا گیا، مصنوعی حکومت بنائی گئی ہے جو ڈیلیور نہیں کرپائے گی، پالیسی سازوں کو سمجھنا ہوگا کہ پا کستا ن کے مسائل کا حل یہ نہیں ہے، عمران خان نے جیسی نامز د گیاں کیں اس سے پاکستان کو مدینہ کی ریاست نہیں بنایا جاسکتا۔جاوید لطیف کاکہنا تھا کہ پنجاب میں ن لیگ کی عددی اکثریت ہے لیکن ایک جہاز بوریاں بھر کر چکر لگارہا ہے، عمران خان مختلف جماعتوں سے لوگ اکٹھے کر اسٹیٹس کو توڑنے کا دعویٰ کررہے ہیں، ن لیگ اور اتحادی ووٹ پورے کریں گے پی ٹی آئی نے جن لوگوں کو جمع کیا ان میں کچھ لوگ اپوزیشن کو ووٹ کرسکتے ہیں، اپوزیشن کا اکٹھے ہونا انتخابی اتحاد نہیں بلکہ دھاندلی کیخلاف ہے، پی ٹی آئی پہلے بھی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دے چکی ہے۔

تازہ ترین