• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی ہمدردی امداد لینے والے ممالک میں شام ،یمن سرفہرست

لاہور(رپورٹ: ریاض الحق) آج پوری دنیا میں انسانی ہمدردی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد دنیا کے مختلف خطوں میں مسائل سے دوچار افراد کے ساتھ اظہار ہمدردی کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات بھی اٹھانا ہے جس سے ایسے متاثرہ خطوں کی امدادی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے اور امیر ممالک کو امداد کے لئے راغب کیا جائے ۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ ہر سال انسانی ہمدردی کے لئے دی جانے والی امداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا اندازہ اس امر سے با آسانی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ نصف عشرے کے دوران انسانی ہمدردی کے لئے دی جانے والی امداد میں 45فیصد اضافہ ہوا اور امدادجو 2013کے دوران 18.4ارب ڈالر تھی 2017کے دوران بڑھ کر 27.3ارب ڈالر ہوگئی ۔ انسانی ہمدردی کے لئے منائے جانے والے عالمی دن کے حوالے سے جنگ ڈیویلپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعداد و شمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق 2014میں یہ امداد22.1ارب ڈالر تھی جبکہ 2015کے دوران 25.3ارب ڈالر اور 2016کے دوران 26.4ارب ڈالر تھی ۔ گلوبل ہیومنٹیرین اسسٹنس رپورٹ برائے 2018 کے اعداد وشمار کے مطابق2017کے اختتام تک 134ممالک میں 20کروڑ 10لاکھ افراد فوری امداد کے منتظر رہے جس میں ہر پانچواں متاثرہ فرد صرف 3ممالک شام، یمن اور ترکی سے تھا یوں 2017کے دوران14فیصد امدادوصول کرنے کے حوالے سے شام سرفہرست رہا جبکہ 8فیصد کے ساتھ یمن دوسرے اور عراق تیسرے نمبر پر رہا جبکہ فلسطین چوتھے ، جنوبی سوڈان پانچویں ، ترکی چھٹے ، ایتھوپیا ساتویں ، اردن آٹھویں ، لبنان نویں اور یونان دسویں نمبر پر رہا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملک میں بد امنی کی صورتحال کے باعث ملک میں بے گھر ہونے والے افراد کے باعث پاکستان بھی امداد وصول کرنے والے ٹاپ20ممالک میں شامل رہا ۔ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر غربت کے زبگی گزارنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور ایسے افراد کی تعداد 2 ارب سے بھی تجاوز کر چکی ہے جس کے باعث یہ افراد بھی فوری امداد کے منتظر ہیں۔آرگنائزیشن فاراکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ نصف عشرے کے دوران اگر ایک طرف مختلف ممالک کی حکومتوں کی جانب سے دی جانے والی امداد میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری جانب نجی اداروں کی جانب سے بھی اضافہ سامنے آیا ہے اور مزکورہ عرصے دوران ھکمتوں کی جانب سےدی جانے والی امداد میں 50فیصد اضافہ ہوا اور امداد 13.8 ارب ڈالر سے بڑھ کر 20.7ارب ڈالر ہوگئی جبکہ نجی سطح پر مزکورہ عرصے کے دوران 41فیصد اضافہ ہوا اور امداد 4.6 ارب ڈالر سے بڑھ کر 6.5ارب ڈالر ہوگئی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ امداد دینے والے ممالک میں امریکہ بدستور سر فہرست ہے جبکہ جرمنی دوسرے اور برطانیہ تیسرے نمبر پر ہے ۔ 
تازہ ترین