وطن سے دور جہاں بھی پاکستانی بہ سلسلہ روزگار مقیم ہیں، وہاں یوم آزادی پاکستان کے موقع پر رونقیں بکھیر دیتے ہیں اورجشن یوم آزادی جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ جن اداروں، کمپنیوں، اور دفاتر میں پاکستانی بڑی تعداد میں ہوتے ہیں ،وہاں مل کر جشن مناتے ہیں۔ پاکستان ایسوی ایشن دبئی اور پاکستان سوشل سینٹر شارجہ بھی تقریبات کا اہتمام بڑے پیمانے پر کرتے ہیں ،ان تقاریب میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔ اگست کے ماہ میں یو اے ای میں مدارس میں چھٹیاں ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تقریبات میں طلبہ و طالبات کی بھرپور شرکت سے رونق دابالا ہوجاتی ہے۔پاکستان ایسوی ایشن،دبئی، وطن سے دور دیار غیر میں منی پاکستان ہے۔ یہاں آکر یہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ ہم وطن سے دور ہیں، یہاں قومی تقریبات شایان شان طریقہ سے منائی جاتی ہیں۔ مرکز کو پاکستانی پرچموں، قمقموں سے سجایا جاتا ہے۔ یوم آزادی پاکستان کی تقریبات کا سلسلہ ماہ اگست میں جاری رہتا ہے۔ یہ ایک عظیم قوم کی نشانی ہے۔اس مرتبہ بھی دبئی پاکستانی مرکز میں تقاریب کا آغاز رنگا رنگ میوزیکل ،میجک شوز اور کوئز سے ہوا۔ جس میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ،ہال کو خصوصی طور پر گرین و سفید غباروں سے سجایا گیا تھا۔’’میری پہچان ‘‘کے عنوان سے منعقد ہونے والی تقریب کے مہمان خصوصی سید جاوید حسین قونصل جنرل آف پاکستان تھے۔ آغاز میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے قومی ترانے بجائے گئے۔ڈاکٹر فیصل اکرام صدر ایسوسی ایشن نے کہا ،ہمیں قومی دن صرف منانا نہیں چاہئے، بلکہ اپنی نوجوان نسل کو پتہ ہونا چاہئے کہ ہم نے پاکستان عظیم قربانیوں اور جدوجہد سے حاصل کیا ہے۔ تاریخ اور پاکستان کے نظریات سے آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔ قونصل جنرل سید جاوید حسن نے 71ویں یوم آزادی کے موقع پر ہم یو اے ای کے ساتھ دوستی اور باہمی اتحاد کو مزید مضبوط کرنے کا اعادہ کرتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کاوطن کی ترقی میں اہم کردار ہے۔ پاکستان کے نامور گلوکار محمدعلی شہکی نے قومی اور ملی نغموں سے شرکائے تقریب کو جھومنے پر مجبور کر دیا اور ماحول کو گرما دیا۔ آزادی وطن کے محبتوں سے سرشار ہو کر نغمے گائے ،بچے اور جوان پاکستانی پرچم لہراتے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کرتے رہے۔ یوم آزادی پاکستان کے حوالہ سے پختون ویلفیئر آرگنائزیشن کی جانب سے دبئی کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔جس کے مہمان خصوصی ٹریڈ قونصلر پاکستان ڈاکٹر ناصر خان تھے۔ میزبانی کے فرائض آرگنائزیشن کے صدر محمد زبیر خان نے انجام دیئے۔ پروقار تقریب میں میزبان نے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا ہمیں قائد اعظم کے اصولوں پر کار بند رہتے ہوئے پاکستان کو ترقی یافتہ اور اعتدال پسند ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہئے۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر ناصر خان نے کہا کہ ہم صرف آزادی کا جشن نہ منائیں بلکہ نوجوان نسل کو تاریخی نظریات سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ پاکستان اور یو اے ای دوستی کے لازوال بندھن میں بندھے ہوئے ہیں ہم اسے مضبوط سے مضبوط تر بنائیں گے۔ دیگر ممتاز شخصیات میں ملک رحمٰن بنگش ، انجینئر احسان اللہ خان، افراسیاب خٹک، مخدوم محمد رئیس قریشی، رفیع منظور ،اسحاق زمان، عظیم آفریدی غلام جان یوسف زئی، نذر محمد اور پختون کمیونٹی کی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر ہال میں پاکستان اور یو اے ای کے پرچم بھی لگائے گئے۔ شرکاء نے مل کر بھرپور تالیوں کی گونج میں یوم آزادی پاکستان کا کیک کاٹا گیا۔
پاکستان شہری دنیا کے کسی خطہ میں ہوں، اپنا قومی دن جذبوں اور جوش کے ساتھ منانا نہیں بھولتے۔ شارجہ میں ہر سال 13اگست کی رات ہزاروں نوجوان بچے اور خواتین پاکستان چوک میں جمع ہو جاتے ہیں۔ اور ریلی کی صورت میں پاکستان کے نعرے اور ملی نغمے گاتے ہیں۔ گھروں، گاڑیوں، اور دوکانوں پر پاکستانی پرچم لگا کر وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ شارجہ میں ریلی سالانہ میلہ کی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ جو بغیر کسی دعوت نامہ اور تنظیم کے بغیر نوجوان اور پاکستانی خواتین و بچے جمع ہو کر ڈھول کی تھاپ اور قومی و ملی نغموں پر رقص کرتے ہیں جس سے پا کستانیوں کا وطن سے والہانہ محبت کا اظہار ہوتا ہے۔ فضا پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی ۔
متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں بھی خواتین نے بھرپور انداز میں انوکھے طریقہ سے پاکستان کا یوم آزادی منایا۔ تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا۔ ملی و قومی نغموں کے ساتھ ساتھ یوم آزادی کا کیک ایک ننھے منے بچے نے کاٹا۔ اس تقریب کی میزبانی مسز محمد یاسین نے کی، انہوں نے شرکاء کو خصوصی پیغام دیا بلکہ اپیل کی کہ پاکستان فون کر کے اپنے عزیزوں ،رشتہ داروں اور دوستوں کو کہیں کہ وہ شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) شارجہ نے بھی یوم آزادی پاکستان کے حوالہ سے شارجہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں پروقار تقریب کا اہتمام کیا جس کی میزبانی مسلم لیگ (ن) شارجہ کے صدر محمد غوث قادری نے کیا جبکہ خواجہ عبدالوحید پال، چوہدری بشیر شہزاد دوست محمد اعوان، چوہدری خالد بشیر، ملک شہزاد کے علاوہ متوالوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔