• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہر سال یو م پاکستا ن کے موقع پر پاکستانیوں کو سول اور عسکری اعزازات سے نوازا جاتاہے۔ ابھی تک کسی بقید حیات مرد مجاہد کو نشان حیدر نہیںملا۔ قوم کے جن سپوتوں نے ملکی دفاع کی خاطر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا، ان کے لیے شہادت کا رتبہ پانا ایک ایک اعزاز تھا۔ آج ہم آپ کی معلومات میں اضافے کیلئے پاکستان کے اہم سول اور فوجی اعزازات کا ذکر کررہے ہیں۔

نشانِ حیدر

نشانِ حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے، جو اب تک پاک افواج کے دس جوانوں کو مل چکا ہے۔ پاکستان کی فضائیہ کی تاریخ اور پاکستان کی بری فوج کے مطابق نشانِ حیدر حضرت علی رضی اللہ عنہ سے موسوم ہے کیونکہ ان کا لقب حیدر کرار ہے اور ان کی بہادری ضرب المثل ہے۔ یہ نشان صرف ان جانبازوں کو دیا جاتا ہے، جو وطن کے لیے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہو چکے ہوں۔ 26اپریل 1948ء کو کشمیر جنگ میں شہید ہونے والے نائیک سیف علی جنجوعہ کو ہلال کشمیر کا اعزاز دیا گیا تھا ، جسے بعد میں نشان حیدر کے مساوی قرار دیا گیا ۔

ہلالِ جرأت

ہلال جرأت، نشان حیدر کے بعد پاکستان کا دوسرا بڑا فوجی اعزاز ہے۔ یہ اعزاز 1957ء میں، پاکستان کے اسلامی جمہوریہ بننے کے بعد، شروع کیا گیا۔ یہ اعزاز جنگ میں بہادری اور جرأت کا مظاہرہ کرنے پر پاکستان کی فضائی، بری اور بحری فوج کے بہادر سپاہیوں کو دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز برطانیہ کے "برٹش ڈسٹنگویشڈ سروس آرڈر" (British Distinguished Service Order) اور امریکا کے "یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈسٹنگویشڈ سروس کراس"(United States Distinguished Service Cross) کے برابر ہے۔ اس اعزاز کے ہمراہ بیس ہزار روپے یا پانچ ایکڑ اراضی بھی دی جاتی ہے۔

ستارہ جرأت

ستارہ جرأت پاکستان کا تیسرا اعلیٰ ترین عسکری اعزاز ہے اور یہ بھی 1957ء میں شروع کیا گیا۔ یہ اعزاز جنگ یا سروس میں نمایاں کارکردگی پر دیا جاتا ہے۔ پاکستان کے شہریوں کے لیے قومی اعزازات کے پانچ آرڈرز تھے جن کے نام آرڈر آف پاکستان، آرڈر آف شجاعت، آرڈر آف امتیاز، آرڈر آف قائد اعظم اور آرڈر آف خدمت تھے۔ اب ہر آرڈر تمغوں کے چار چار سلسلوں پر مشتمل ہے۔ جو نشان، ہلال، ستارہ اور تمغہ کہلاتے ہیں۔ اسکے علاوہ تین تمغے ہلال جرأت، ستارہ جرأت اورتمغہ جرأت کہلاتے ہیں، جو صرف مسلح افواج کے ارکان کو دیے جاتے ہیں۔

ستارۂ امتیاز

ستارۂ امتیاز، پاکستان کا ایک اور بڑا اعزاز ہے، جس کا ترجمہ ستارۂ فضیلت بھی کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا اعزاز ہے جو حکومتِ پاکستان عسکری اور سِول شخصیات دونوں کو ہی دیتی ہے۔ سِول شخصیات کو یہ اعزاز اُن کی اَدب، فنونِ لطیفہ، کھیل، طب یا سائنس کے میدان میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ 

اِس اعزاز کا اعلان سال میں ایک دفعہ یومِ آزادی کے موقع پر کیا جاتا ہے اور یومِ پاکستان کے موقع پر صدرِ پاکستان اس اعزاز سے منتخب کردہ شخصیات کو نوازتے ہیں۔ پاک افواج میں یہ اعلیٰ ترین اعزاز بریگیڈئیر یا میجر جنرل کے رُتبہ پر فائز اُن فوجی افسران کو عطا کیا جاتا ہے، جنہوں نے نمایاں خدمات سر انجام دی ہوں۔

تمغۂ امتیاز

تمغۂ امتیاز، پاکستان میں سِول اور عسکری شخصیات کو دیا جانے والا ایک اور اہم اعزاز ہے۔ اِس کا ترجمہ تمغۂ فضیلت بھی کیا جاتا ہے۔ ستارۂ امتیاز کی طرح تمغۂ امتیاز بھی سِول شخصیات کو اُن کی اَدب، فنونِ لطیفہ، کھیل، طب یا سائنس کے میدان میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ اِس اعزاز کا اعلان سال میں ایک دفعہ یومِ آزادی کے موقع پر کیا جاتا ہے اور یوم پاکستان کے موقع پر صدر پاکستان اس اعزاز سے منتخب شخصیات کو نوازتے ہیں۔

تمغۂ بسالت

تمغۂ بسالت پاکستان کی مسلح افواج کا ایک اعزاز ہے۔ یہ تمغہ اپنے فرائض انجام دیتے وقت شجاعت، ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر فوجی اہلکاروں کو دیا جانے والا ایک غیر آپریشنل ایوارڈ ہے۔

تازہ ترین