کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پانی کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے لوگ پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔ ہر طرف ٹینکر مافیا کا راج ہے، گزشتہ حکومتوں کی جانب سے پانی کے بلوں میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے اس کے باوجود بلوچستان کے مختلف علاقوں بالخصوص کوئٹہ میں پانی کی قلت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے ایک وفد سے پاکستان ہاؤس میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو قلتِ آب کو انتہائی سنجیدگی سے لینا چاہیے اور پانی کو محفوظ کرنے سمیت موجودہ آبی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے منصوبوں پر جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دینا چاہیے۔ گزشتہ جاری پانی کی فراہمی کے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں جن کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی استعمال کیا جا رہا ہے اور وہ بھی خطرناک حد تک کم ہو گیا ہے۔ کوئٹہ کے قریب واقع ہنہ جھیل جو کہ کوئٹہ کو پانی فراہم کرنے کا اہم ذریعہ اور ایک تفریح مقام تھی مکمل خشک ہو چکی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس جانب خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے وفاق کی سطح پر واٹر منیجمنٹ پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عوام میں اس حوالے سے شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری آئندہ آنے والی نسلیں ہمیں ہرگز معاف نہیں کریں گی۔ اس موقع پر انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پانی کے جاری منصوبوں کے تفصیلی آڈٹ کا مطالبہ بھی کیا۔