بغداد( نیوز ڈیسک) عراق کے جنوبی شہر بصرہ میں مشتعل مظاہرین کی جانب سے ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نذر آتش کئے جانے کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا،نامعلوم افراد کی جانب سے بصرہ ائیر پورٹ پر راکٹوں سے حملے کئے گئے ہیں، پرتشدد مظاہروں میں ہلاک افراد کی تعداد 12ہوگئی جبکہ ہفتے کے روز پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس ہوا ، عراقی وزیراعظم حید رالعبادی نے پرتشدد حالات کو سیاسی تخریب کاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی سہولیات کے مسئلے کو سیاست کی نذر کیا جارہا ہے ، مظاہرین نے قونصل خانے سے ایرانی پرچم اتار کر اس کی جگہ عراقی پرچم لہرا دیا تھا جبکہ سرکاری عمارتوں کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔بصرہ میں ملٹری آپریشنل کنٹرول روم کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہر میں جاری شورش پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ عراقی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز کرفیو میں نرمی کی گئی تھی مگر احتجاج کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد شام 5بجے دوبارہ کرفیو لگا دیا گیا۔ کرفیو کی خلاف ورزی پر گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایران نے بصرہ میں اپنے قونصل خانے کے نذرآتش کیے جانے کا اعتراف کیا ہے۔