سپریم کورٹ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو واپس لانے کیلئے متعلقہ اداروں کو اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میںتین رکنی بنچ نےسماعت کی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کا سفارتی اورعام پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا ہے، نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ بھی کردیا ہے۔ اس وقت اسحاق ڈار کے پاس کوئی سفری دستاویز موجود نہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار پاسپورٹ کی منسوخی کے بعدپھر کیسے واپس آئیں گے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے کے لیے طریقہ کار موجود ہے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل انور منصور سے دریافت کیا کہ اٹارنی جنرل کیا آپ نے یہ معاملہ دیکھا ہے؟اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کو وطن واپسی کے معاملے پر متعلقہ حکام سے بات کی ہے۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیاکہ نیب اسحاق ڈار کو مفرور قرار دینے کا آپ کو علم ہوگا؟کیا اب بھی ریاست اسحاق ڈار کو واپس نہیں لاسکتی؟
اس جواب دیا گیا کہ برطانیہ سے تحویل ملزمان کے لیے وہاں کی عدالتوں میں جانا پڑے گا۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے اور نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ بھی کر چکی ہے۔