• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی بھی موسم ہو، چائے پینے والے ہر حال میں اسے ضرور پیتے ہیں اور طبی نقطۂ نگاہ سے ضرورت ہوتو بھی یہ پینی پڑجاتی ہے۔ ہمارے ملک میں چائے شوق سے پی جاتی ہے اورہم سالانہ اربوں روپے کی چائے نوش فرماجاتے ہیں۔ اگر عام سی چائے میں قدر تی اجزاء شامل کرلیے جائیں تو اس سے نہ صرف صحت بخش فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بھی پیدا ہوتی ہے۔ آج کے مضمون میں ہم آپ کو قوت مدافعت بڑھانے والی پانچ قسم کی چائے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

مسالہ چائے

مسالہ چائے میں ادرک، کالی مرچ ، الائچی، لونگ اور دارچینی شامل ہوتی ہے۔ خوشبودار دارچینی ایسے کیمیائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے جو ہڈیوں، پٹھوں اور ٹشوز وغیرہ کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جوڑوں کے درد کے شکار افراد کے لیے بھی بہترین دوا ہے۔ دارچینی کا مستقل استعمال شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور جسم میں بیکٹیریا کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ چھوٹی سی الائچی بڑے بڑے فائدے رکھتی ہے، یعنی یہ تیزابیت کو ختم کرتی ہے، خوابیدگی کے خمار کو کم کرتی ہے جبکہ معدے میں پانی کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ریاح پیدا ہونے سے روکتی ہے۔ 

بدہضمی سے ہونیوالی گیس اور سردرد کیلئے سبزچائے میں الائچی ڈال کر پینے سے افاقہ ہوتا ہے۔ الائچی معدے میں موجود لعابی جھلی کو مضبوط بناتی ہے، اس لیے یہ تیزابیت کیلئے مفید ہے۔ کھانسی، زکام اور سر درد میں لونگ، تلسی کے پتے اور ادرک والی چائے فائدہ کرتی ہے۔ ادرک کی چائے قوت مدافعت کو بڑھاتی ہے، جس کی وجہ سے انسان بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ ادرک کی چائے کے استعمال سے نہ صرف جسم کو آسودگی ملتی ہے بلکہ انسانی دماغ کو سخت ٹینشن میں سکون ملتا ہے۔ادرک کی چائے پینے سے انسان کے پٹھےمضبوط ہوتے ہیں۔ اور یہ جوڑوں کی سوجن کو بھی ختم کر دیتی ہے۔

لیمن گراس اور مُلٹھی کی چائے

قہوہ پینے کے شوقین حضرات کسی اچھے پنسار اسٹور سے لیمن گراس لا کر اس کے چند تنکوں سے ایسا مزیدار قہوہ بناکر پی سکتے ہیں، جو انتہائی اہم طبی فوائد مہیا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔اس کے حیران کن نتائج کو جدید تحقیقات نے کافی اجاگر کردیا ہے ۔یہ قہوہ بنانا بہت آسان ہے۔ ایک کپ پانی گرم کرکے اس میں چند تنکے لیمن گراس ڈال کر اس کو ڈھک دیں اور ایک منٹ بعد اس کو چھان کر چینی یا شہد ڈال کر پی لیں۔ 

لیمن گراس کا قہوہ پینے والوں کو دُہرافائدہ ہے، ایک تو یہ قہوہ ذائقہ دار ہوتا ہے، دوسرا اس سے نظام ہضم کی اصلاح کی جاسکتی ہے۔ مرغن غذائیں کھانے کے بعد اس قہوہ کی چند چسکیاں کھاناہضم کردیتی ہیں، ساتھ ہی قبض اور گیس کا مسئلہ دور ہوتا ہے۔ لیمن گراس کی چائے پینے سے جسم سے غیر ضروری زہریلے مادے خارج ہوجاتے ہیں جبکہ یہ ہائی بلڈ پریشر کو نارمل کرتی ہے۔ یہ خون کی روانی کو بحال رکھتی ہے، جس سے شریانیںتنگ نہیں ہوپاتیں۔

طب واطباء کے نزدیک مُلٹھی سکون آور، قبض کشا اور پیشاب آور خصوصیت کی حامل ہے۔ کھانسی میں اس کا استعمال بہت مفید ہے۔ یہ سینے میں بلغم کو اعتدال کے ساتھ پتلا کر کے اس کا اخراج کرتی ہے۔ عضلات کو مضبوط بناتی ہے اور حلق کی خشکی دور کرتی ہے۔

آم ، ادرک اور ہلدی کی چائے

ہلدی جگر کی صفائی کا کام کرتی ہے۔ روزمرہ زندگی میں ہم بہت زیادہ کھا لیتے ہیں اور خوراک، ہوا، ذاتی نگہداشت اور گھریلو مصنوعات کے نتیجے میں بہت زیادہ زہریلے مواد جیسے کیمیکلز، کیڑے مار ادویات، آلودہ پانی، بھاری دھاتوں وغیرہ کے اثر میں آتے ہیں۔ یہ زہر ہمارے جگر، گردوں، لمفی نظام اور خاص طور پرفیٹ ٹشوز میں جمع ہو جاتا ہے۔ادرک کے فوائد آپ اوپر جان چکے ہیں، ہاں البتہ ان دونوں کے ساتھ آم کو چائے میں ملانےسے آپ کی قوت مدافعت میں زبردست اضافہ ہوتا ہے، ساتھ ہی یہ سینے میں جلن اور بیکٹیریا کے خلاف مؤثر کارکردگی دکھاتی ہے۔

پودینے کی چائے

پودینہ بہت سے فائدہ مند اجزاء کا ایک خزانہ ہے اور یہ پیٹ کم کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ معدے کو طاقت دیتا اور ہاضمے کو مؤثر بناتا ہے، جس کے بعد معدہ غذا کو اچھی طرح ہضم کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ پودینے کی چائے میں اگر دارچینی بھی شامل کی جائے تو اس سے شوگر ہونے کا خطرہ بہت حد تک ٹل جاتا ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال پھولے ہوئے پیٹ کو کم کرتا ہے۔

مسالے دار گلاب والی چائے

گلاب سے موڈ اچھا ہوتا ہے اور طبیعت میں تازگی آتی ہے۔ اگر گلاب والی چائے میں سیا ہ پتی کے ساتھ گلاب کی پتیاں، لونگ، الائچی اور کالی مرچ ڈال لی جائے تو اس کے گھونٹ لیتے ہوئے برسات کا مزہ دوبالا ہو سکتاہے۔ اس چائے کو پینے سے تمام اجزاء کے فوائد آپ کو حاصل ہوجاتے ہیں۔ 

تازہ ترین