• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: گزشتہ دنوں میں نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ کی سعادت حاصل کی جس کا تمام خرچ بمع زادراہ انہوں نے ادا کیا ، میرے پاس ذاتی ایک ریال بھی نہیں تھا ، پہلا عمرہ بہ حسن و خوبی ادا ہوگیا، دوسرا عمرہ مدینہ پاک سے واپسی پر کیا ، مگر سر منڈوانے سے پہلے نادانستگی میں احرام کھول دیا اور کچھ دیر بعد احساس ہونے پر دو نفل توبہ ادا کئے ، اب کچھ افراد کا کہنا ہے کہ اس پر دم واجب ہوگیا تھا ،چوں کہ میرے پاس ذاتی کوئی رقم نہیں تھی، لہٰذا میں نے مکہ میں یہ سوال کسی سے نہ کیا ، اب میں وطن واپس آگیا ہوں ، اس صورت میں محدود وسائل میں ، میں کیا کروں؟ (سرفراز احمد فیصل آباد)

جواب:۔ اگر آپ کی مراد احرام کھول دینے سے یہ ہے کہ آپ نے سر منڈوانے سے پہلے احرام کی چادریں اتار دی تھیں تو اس صورت میں آ پ پر کوئی دم نہیں ہے ،کیونکہ احرام کی چادریں اتارنے سے احرام ختم نہیں ہوتا ،بلکہ احرام سر منڈوانے سے ختم ہوتا ہے یا پھراحرام کھولنے کی نیت سے کوئی احرام کے منافی عمل کرنے سے احرام ختم ہوتا ہے۔ اگر مراد یہ ہے کہ آپ نےسر منڈوانے سے پہلے کوئی ایسا کام کرلیا تھا جو کہ احرام کے منافی تھا، مثلاً خوشبو لگانا وغیرہ تو اس صورت میں آپ پر دم واجب ہےجو حرم کی حدود میں ادا کیا جائے گا۔

تازہ ترین
تازہ ترین