راجہ حبیب اللہ خان
پاکستان بھر کیطرح آزاد کشمیر اور مقبوضہ جموں و کشمیر بھی سابق خاتون اول محترمہ کلثوم نواز کے انتقال پر سوگوار ہے۔ حکومت آزاد کشمیر نے محترمہ کلثوم نواز کی وفات پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں سرکاری سطح پر 3روزہ سوگ منانے کا اعلان کیا۔ اس دوران محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام مساجد میں خصوصی طور پر قرآن خوانی اور دعائیہ تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ اور مرحومہ کی جمہوریت کی بحالی ۔ آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کا حق حکمرانی بحال کرنے کیلئے کی جانے والی جدوجہد پر انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی اہلیہ ایک بہادر خاتون اور جرات و استقلال کا پیکر تھیں۔ انھوں نے جبروآمریت کے ادوار کا پامردی اور استقامت کیساتھ مقابلہ کیااور بحالی و استحکام جمہوریت کی جدوجہد میں یادگار کردار ادا کیا۔ غم کی اس گھڑی میں کشمیری قوم اپنے قائد میاں نواز شریف کیساتھ ہے۔
آزاد کشمیر کے سیاسی حالات کا اگر سرسری جائزہ لیں تو آزاد کشمیر کے انتخابی حلقہ ایل اے 18ہجیرہ پونچھ IIسے موسٹ سینئر پارلیمنٹرین و سینئر مشیر حکومت آزاد کشمیر سردار خان بہادر خان کی رحلت سے خالی ہونیوالی نشست پر آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن نے ضمنی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے جس کیمطابق 21اکتوبر کو اس حلقے میں الیکشن ہو گا۔ اس سلسلہ میں جملہ سیاسی جماعتوں نے اپنے امیدواران کو جماعتی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ اس حلقے کا اگر سرسری جائزہ لیں تو اسوقت اس حلقے کے کل ووٹرز کی تعداد 75202ہے۔ یہاں 131پولنگ سٹیشنز اور 246پولنگ بوتھز ہیں۔ 2011ء کے عام انتخابات میں یہاں سے پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے امیدوار سردار غلام صادق خان 18945ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ۔ جبکہ PMLNسے سردار خان بہادر خان 16882۔ مسلم کانفرنس کے سردار کمال خان ایڈووکیٹ 3319۔ اورجماعت فلاح انسانیت جموں و کشمیر کے سردار کاشان مسعود 2779ووٹ لے سکے۔ جبکہ 2016ء میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن آزاد کشمیر سے سردار خان بہادر خان 24064ووٹ لیکر فاتح قرار پائے اور ان کے مد مقابل PPPآزاد کشمیر کے سردار غلام صادق خان 16445۔ جبکہ اس مرتبہ مسلم کانفرنس کے ٹکٹ پر اس انتخابی معرکے میں اُترنے والے سردار کاشان مسعود 5013۔اور PTIکشمیر سے سردار عبدالحمید خان 722 ووٹ حاصل کر سکے۔ تاہم اگر ماضی کے نتائج اور موجودہ بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو PPPآزاد کشمیر ۔ مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر۔ PTIآزاد کشمیر ، مسلم کانفرنس اور جموںو کشمیر پیپلز پارٹی کے امیدواران کے مابین کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے ۔ وفاق میں حالیہ انتخابات کے دوران مسلم کانفرنس کی جانب سےPTIکی بھرپور سپورٹ کے پس منظر میں توقع کی جا رہی تھی کہ شائد اس ضمنی انتخاب میں PTIکشمیر اور مسلم کانفرنس مشترکہ امیدوار لاکر اپ سیٹ کر سکتے ہیں۔ مسلم کانفرنس اور PTIکے اتحاد کے حوالے سے سوال پر PTIکشمیر کے صدر و سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا "جنگ"سے کہنا تھا کہ ہمارا اتحاد نہ تو کسی جماعت کیساتھ ہے اور نہ ہو گا۔ جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ و ممبرا سمبلی سردار خالد ابراہیم خان نے بھی اس انتخابی معرکے میں اپنا امیدار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس سے اس حلقے میں بڑی دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ضمنی انتخاب کے اس دنگل کے باعث آئندہ ماہ آزاد کشمیر کے سیاسی درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان میں حکومتی تبدیلی کے کسی نہ کسی شکل میں آزاد کشمیر پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے آئے ہیں۔کچھ غیر جانبدار حلقوں کا کہنا ہے کہ کچھ ممبران اسمبلی میں روز اول سے وفاق میں تبدیلی آتے ہی" سیاسی ذائقہ "تبدیل کرنے کی پختہ عادت ہے اور من پسند وزارتوں کے حصول ایسے مطالبات سر اُٹھانے لگتے ہیں۔ جسکا فارورڈ بلاک کیلئے جاری پُر اسرار سرگرمیوں سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ایک سازشی کہانی کیمطابق مسلم کانفرنس کو نئے سرے سے مضبوط کرنے اور مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کو وفاق کیطرح آزاد کشمیر میں کھڈے لائن لگانے پرطاقتور حلقوں میں غور جاری ہے۔ جبکہ پائپ لائن میں فارورڈ بلاک بنانے کا منصوبہ بھی موجود ہے۔ کئی سازشی کہانیاں عملی روپ بھی دھار لیتی ہیں اور اکثر پائپ لائن میں دم توڑ جاتی ہیں۔ اطلاعات کیمطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے موسٹ سینئررہنما سابق صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سردار سکندر حیات خان نے ڈیم فنڈ میں 10لاکھ روپے جمع کروا دیے ہیں۔ آزاد کشمیر میں سردار سکندر حیات خان کی انتخابی سیاست سے کنارہ کشی کے باوجود ان کا آزاد کشمیر کی سیاست میں اہم و کلیدی کردار گزشتہ نصف صدی سے ہے۔ جسکا اقرار انکے سیاسی مخالفین بھی کرتے ہیں۔ کچھ نقاد اُن کے اس عمل کو PTIکی جانب جھکائو قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ مسلم لیگ ن اور مسلم کانفرنس میں عداوت کے اس عروج پر صدر مسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کی دعوت پر "نیلہ بٹ "کے حالیہ جلسہ میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کی شرکت اور مسلم لیگ (ن) کے ممبر اسمبلی پیر علی رضا بخاری کی جانب سے بساہاں شریف حویلی سالانہ عرس کے موقع پر سردار عتیق احمد خان کی آمد اور مسلم لیگ (ن) کیخلاف تقریر کو بعض حلقے حکمران جماعت کی صفوں میں دراڑوں اور نئی سیاسی صف بندیوں سے تعبیر کر رہے ہیں اور کہا جا رہا کہ راجہ فاروق کے خلاف فاروڈ بلاک بنانے کی بھی منصوبہ بندی ہو رہی ہے بہرحال یہ آنے والا وقت بتائے گا ۔