عنان اقتدار سنبھالنے کے تقریباً ایک ماہ بعد وزیراعظم عمران خان نے کراچی کا پہلادورہ کیا وزیراعظم نے کراچی میں مصرو ف دن گزارا انہوں نے مزارقائد پر حاضری دی، مختلف وفود سے ملاقاتیں کیں، گورنرسندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقاتوں کے علاوہ جی ڈی اے اور ایم کیو ایم کے وفود سے ملاقاتیں کیں وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران گورنرہاؤس میں فنڈ جمع کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی کا امن اولین ترجیح ہے، شہرقائد بہت پیچھے رہ گیا ہے اسے ترقی یافتہ بنانا ہے کراچی کی روشنیاں واپس لائیں گے آپ کو یقین دلاتاہوں کہ ملک میں جلد تبدیلی آنے والی ہے، بنگالیوں اور افغانیوں کے پاکستان میں پیدا ہونے والے بچوں کو شناختی کارڈ دلوائیں گے اگر فنڈنگ کا سلسلہ نہ رکا تو 5 سال میں ڈیم بنادیں گے، وزیراعظم نے کے فور اور گرین لائن بس منصوبہ فوری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شہر کے لیے نیا ماسٹر پلان بنانے کا اعلان کردیا۔انہوں نے کہاکہ کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے،کراچی کی تاریخ ہے یہاں سب سے زیادہ پڑھے لکھے اور سیاسی شعور رکھنے والے لوگ رہتے ہیں، یہ شہر پورے پاکستان کا سیاسی ایجنڈاطے کرتا تھا، جب کراچی تنہا ہواتو پورے پاکستان کو نقصان پہنچا، ایک دور تھا ہم کراچی میں سیاست کرنا چاہتے تھے لیکن خوف تھا کہ گھر سے نکلیں گے تو واپس پہنچیں گے بھی کہ نہیں لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ کراچی میں ترقیاتی کام اس لیے نہیں کریں گے کہ ہمیں ووٹ ملےبلکہ ہم پاکستان کے استحکام کے لیے کام کریں گے کیونکہ کراچی کو نقصان پہنچاتو پورے پاکستان کو نقصان پہنچے گا، اسے دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائیں گے تاکہ پاکستان ترقی کرے، کراچی کے مسائل پر بریفنگ لی ہے حل کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر بھرپور کام کریں گے۔ کراچی کے مسائل پر دن بھر بریفنگ لی ہے ، ٹارگٹ کلنگ اسٹریٹ کرائم کی بڑی وجہ ہے کراچی میں انڈر کلاس لوگ ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھتے ہیں ان کے شناختی کارڈ نہیں بنائے جاتے جس سے انہیں ملازمتیں نہیں ملتیں اور وہ جرائم کی طرف راغب ہوتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ وزارت داخلہ سے گزار ش کروں گا کہ جو لوگ یہاں کئی دہائیوں سے موجود ہیں اور ان کے بچے پیدا ہوئے اور بڑے ہوگئے انہیں شناختی کارڈ جاری کئے جائیں اگرآپ امریکا میں پیدا ہوں تو آپ کو قومیت ملتی ہے تو یہاں کیوں نہیں؟ انہیں شناختی کارڈ اورپاسپورٹ دیئے جائیں اور ان کی مدد کرکے اس طبقے کی بحالی کے لیے کام کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بنگالیوں اور افغانیوں کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوائے جائیں گے بنگالی 40 سال سے پاکستان میں مقیم ہیں یہ بھی انسان ہیں اور ان کے حقوق ہیں۔ بالکل اسی طرح جس طرح چین نے چند برس میں 70 کروڑ افراد کوغربت کی دلدل سے باہر نکالا۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لیے نئے ماسٹر پلان کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ٹرانسپورٹ کے لیے کراچی سرکلر ریلوے پر کام کریں گے۔ کراچی کنکریٹ کا جنگل بن گیاہے۔یہاں درجہ حرارت بڑھتاجائے گا۔ ہم گرین کراچی پروگرام بھی شروع کریں گے۔ ویسٹ ڈسپوزل کراچی کا بڑا مسئلہ ہے اس پر کام کریں گے اس موقع پر انہوں نے کورنگی صنعتی ایریا میں سیوریج پانی کا ری سائیکلنگ پلانٹ لگانے کا بھی اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دوماہ کے اندرکراچی میں کچرااٹھانے کا نظام بہتر نہ ہواتوصوبائی حکومت کی مدد کا پلان بنائیں گے۔وزیراعظم نے کراچی میں امن وامان کے سلسلے میں اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ ، کورکمانڈر، آئی جی، میئرکراچی اور دیگر اعلیٰ حکام موجودتھے وزیراعظم نے امن وامان خراب کرنے والے افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی بھی ہدایت کی بعدازاں وزیراعظم سےاسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں گرینڈڈیموکریٹک الائنس کے وفد نے پیرصدرالدین شاہ راشدی کی سربراہی میں ملاقات کی وفد میں سابق وزیراعلیٰ سندھ سیدغوث علی شاہ، ڈاکٹرفہمیدہ مرزا، ڈاکٹرذوالفقار مرزااور سید مظفرشاہ ودیگر شامل تھے۔ اس موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل، وزیراعظم کے مشیرنعیم الحق ودیگر بھی موجودتھے ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اندرون سندھ کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جی ڈی اے کے وفد نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ وفاقی حکومت سندھ کے تمام اضلاع کے لیے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کرے۔ وفد نے صوبائی حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت سندھ کی تعمیر اور ترقی میں ہر ممکن کردارادا کرے گی اور جی ڈی اے سمیت تمام اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے ملاقات میں باہمی رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کےو فد اور میئرکراچی وسیم اختر نے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور کراچی سمیت شہری سندھ سے متعلق اپنے مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے وفد میں ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی، عامرخان، کنورنویدجمیل، نسرین جلیل شامل تھے۔ ملاقات کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے قانون سازی پر اتفاق ہوگیا۔ملاقات میں جمہوریت کے استحکام اور شہری علاقوں سے ہونے والی زیادتیوں کے ازالے پر بات چیت کی گئی جبکہ مردم شماری اور لاپتہ افراد کے حوالے سے اپنے تحفظات سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم سے میئرکراچی وسیم اختر نے بھی ملاقات کی اور کراچی کی ترقی سے متعلق مختلف تجاویز وزیراعظم کو پیش کیں میئرکراچی وسیم اخترکا ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے وزیراعظم کے سامنے بحیثیت میئراپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔ کے فورمنصوبے سمیت دیگر منصوبوں پر کراچی کا مقدمہ وزیراعظم کے سامنے رکھا ہے واٹرکمیشن کے حوالے سے مختلف اسکیمیں پیش کی ہیں جبکہ شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم منصوبوں سے وزیراعظم کو آگاہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے گرچہ کراچی کے لیے بڑے منصوبوں کا اعلان کرکے احسن قدم اٹھایا ہے تاہم غیرملکیوں کو شناختی کارڈ کے اجرا سے متعلق ان کے اعلان پر پی پی پی کی طرف سے شدید ردعمل آیا ہے وزیربلدیات سعیدغنی نے اپنے شدیدردعمل میں کہاہے کہ عمران خان کا غیرملکیوں کوشناختی کارڈ دینے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں لاکھوں پناہ گزینوں کا بوجھ کئی سالوں سے برداشت کررہے ہیں عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے پاکستان مہاجرین کی مدد کرتا آیا ہے ، آخر پناہ گزینوں کو قانونی درجہ دینے کی وجہ کیا ہے ؟ عمران خان کو کراچی میں کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنی چاہئے تھی عمران خان کو بنگالیوں کا دکھ ہوتا تو بنی گالا کے دروازے کھول دیتے ماسٹر پلان پر بیان اٹھاویں ترمیم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔