• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں پانی کا بحران بڑھنے لگا، جنگی بنیادوں پر اقدامات ضروری

کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں ہرگزرتے دن کے ساتھ پانی کا بحران بڑھنے لگا حکومت سندھ اور کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کی جانب سے تیز رفتار اقدامات سامنے نہ آسکے حب ڈیم سے کراچی کو سپلائی مکمل بند ہوگئی رواں سال کا مون سون اور پوسٹ مون سون سیزن بھی گزرگیا اگر سردیوں میں بارشیں نہ ہوئیں تو آئندہ موسم گرما مارچ، اپریل ، مئی اور جون کے مہینوں میں کراچی میں پانی کا بحران سنگین ہوجائے گا،واٹربورڈ کے بعض سینئرحکام کا کہنا ہے کہ آئندہ سال اگربارشیں نہ ہوئیں تو پانی کے حوالے سے یہ کراچی کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا کراچی کوپانی کی مزید سپلائی کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے، اس وقت کے فور منصوبہ پر کام جاری ہے لیکن اس کے مکمل ہونے میں مزید تین سال لگ جائیں گے دیگر منصوبے میں 65 ایم جی ڈی اضافی پانی کا پروجیکٹ بھی آئندہ سال کے آخر میں مکمل ہوگا اس طرح کراچی جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ پانی کا بحران بڑھتاجارہا ہے حکومت کی جانب سے جنگی بنیادوں پر اقدامات دیکھنے میں نہیں آرہے اس وقت کراچی جس کی ضرورت ایک ہزار ایم جی ڈی سے بھی زیادہ ہے اسے صرف دریائے سندھ سے 345 ایم جی ڈی پانی سپلائی کیاجارہا ہے مجبورا لوگ زیرزمین پانی کا بورنگ کے ذریعے استعمال بڑھتا جارہا ہے لیکن زیرزمین ذخیرہ بھی کم ہورہا ہے اور پانی کا لیول بہت نیچے چلاگیا ہے کراچی کو دریائے سندھ کے ساتھ حب ڈیم سے بھی 100 ایم جی ڈی پانی کی رمضان المبارک تک سپلائی جاری تھی تاہم ڈیم ڈیڈلیول تک پہنچنے کے بعد یہاں سے سپلائی مکمل بند ہوگئی ہے۔

تازہ ترین