• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کی زرعی برآمدات اڑھائی ارب ڈالر ہوسکتی ہیں، وحید احمد

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر اور پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اگر اپنی زراعت پر صحیح توجہ دے تو اس کی زرعی برآمدات جو آج 608 ملین ہیں، وہ اگلے 5 سال میں اڑھائی ارب ڈالر ہو سکتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرس میں منعقد ہونے والی فوڈ سیکٹر کی سب سے بڑی نمائش سیال پیرس 2018 میں شرکت کے بعد جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت فیڈریشن اور تجارتی تنظیموں کے ساتھ بیٹھے اور ملکراگلے 5 سال کا روڈ میپ بنائے تو پاکستان ترقی کی منازل بہت جلد طے کر سکتا ہے۔

وحید احمد نے کہا کہ اس حکومت میں آنے سے قبل ہی ہم ہار ٹیکلچر 2030 کا منصوبہ بنا چکے ہیں، اس حوالے سے پنجاب میں تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ پہلی کانفرنس منعقد ہو چکی ہے جبکہ دیگر صوبوں میں یہ کام ہونا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد زراعت کیونکہ صوبائی ذمہ داری ہے اس لئے ہم چاروں صوبوں سے بات کریں گے، اگر سارے فریق ہم آواز ہو جائیں تو ’ہار ٹیکلچر وژن 2030‘ کے ذریعے یہ گنجائش موجود ہے کہ نہ صرف پاکستان کے اپنے لوگوں کو اچھی اور صحت مند خوراک ملے بلکہ ہم اپنی پھل اور سبزیوں کی برآمدات بھی آئندہ 10 سالوں میں 6 ارب ڈالر تک لے جا سکتے ہیں۔

زراعت میں اضافے کے اس منصوبے کے بنیادی نکات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت میں کم پانی کا استعمال کرتے ہوئے اس کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے جبکہ اس منصوبے کے ذریعے 30 لاکھ لوگوں کو روزگار بھی مہیا کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حوالے سے ان کی وزیراعظم کے مشیر رزاق دائود سے بھی ملاقات ہو چکی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پر جلدسنجیدہ کوششوں کا آغاز کیا جائے۔

پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ اور اس کے ایکسپورٹ میں اضافے پر اثرات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں فیڈریشن کے نائب صدر وحید احمد نے کہا کہ کرنسی کی ڈی ویلیو ایڈیشن سے برآمدات پر کوئی بڑا فرق نہیں پڑتا، کیونکہ دوسری جانب مشینری کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، جبکہ مہنگائی کے باعث عوام کی قوت خرید بھی کم ہو جاتی ہے، جس کے مجموعی طور پر تجارت پر ہی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کی برآمدات کا حجم 35 ارب ڈالر سے زیادہ ہو ہی نہیں سکتا، اس لیے ضروری ہے کہ ہم ہر سیکٹر میں نئی تحقیقات کے ذریعے اضافہ کریں۔

تازہ ترین