• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم سب جانتے ہیں کہ ’پرسنل برانڈ‘ بنانا ایک اہم اثاثہ ہوتا ہے۔ ’مضبوط ساکھ‘ (Strong Reputation)پیشہ ورانہ زندگی میں بہترین اور پُرجوش مواقع کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جب آپ کی صلاحیتوں کو سمجھ لیا جاتا ہے اور لوگ آپ کی صلاحیتوں کےمعترف بن جاتے ہیں، تو ایسے میں اس بات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کہ آپ کی صلاحیتوں سے میل کھاتے پروجیکٹس اور اسائنمنٹس دیے جائیں گے۔ اس طرح مسابقت کے اس دور میں آپ اپنے حریفوں سے آگے رہیں گی۔ ہارورڈ بزنس ریویو اور سینٹر فار ٹیلنٹ انوویشن کی سِلوِیا این ہیولِٹ کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ’پرسنل برانڈ‘ بنانے والی خواتین کے اپنی ہم عصر دیگر پروفیشنل خواتین کے مقابلے میں ترقی پانے کے 23فیصد زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔جو خواتین اپنا ’پرسنل برانڈ‘ بنانے میں کامیاب رہتی ہیں، وہ پیشہ ورانہ زندگی میں کسی بُرے دور سے زیادہ آسانی سے نکل کر آگے بڑھ جانے میں کامیاب رہتی ہیں۔ اگر آپ کے ادارے میں چھانٹی کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو زیادہ امکان اس بات کا ہوتا ہے کہ آپ اپنے ’پرسنل برانڈ‘ کے بدولت اس عمل سے محفوظ رہیں گی اور خدانخواستہ اگر آپ اس چھانٹی کی زد میں آگئیں تو بھی حریف ادارہ کسی اور خاتون کے مقابلے میں آپ کو ہاتھوں ہاتھ اپنے ہاں نوکری کی پیشکش کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگائے گا۔

ہرچندکہ، پرسنل برانڈنگ ایک زبردست اور پرکشش چیز کا نام ہے، یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ خواتین پروفیشنلز کے لیے پرسنل برانڈ بنانا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ تحقیق سے بار ہا ثابت ہوا ہے کہ خواتین پروفیشنلز کو پیشہ ورانہ زندگی میں ایک خاص مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے، جسے انگریزی میں Likability Conundrumکے نام سے پکارا جاتا ہے۔جس کے تحت توقع رکھی جاتی ہے کہ خواتین کو موزوں(Agreeable)، گرمجوش (Warm) اور مشفق(Nurturing) ہونا چاہیے۔ جس وقت وہ ان خصوصیات کے برخلاف رویہ اپناتی ہیں، مثلاً سخت فیصلے لینے کے لیے اُٹھ کھڑی ہوتی ہیں، مضبوط رائے کا اظہار کرتی ہیں یا خود فروغی (Self Promotion)کا راستہ اختیار کرتی ہیں،تو اس رویے پر ان کی اس طرح سرزنش کی جاتی ہے یا حوصلہ شکنی کی جاتی ہے، جس کا مردوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ بطور ایک خاتون پروفیشنل، اس Likability Conundrumکے مرحلے سے بچ بچا کر کس طرح آگے بڑھ سکتی ہیں اورکس طرح اپنا مثبت اور مضبوط پرسنل برانڈ بناسکتی ہیں؟ ہارورڈ بزنس ریویو کی تحقیق میں سہ رُخی حکمت عملی(Three Dimensional Strategy)اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

نیٹ ورکنگ

آپ کو اپنے ادارے کے اندر اور ادارے کے باہر نیٹ ورکنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم اس سلسلے میں سب سے اہم بات جو ذہن نشین کرنے کی ہے، وہ یہ ہے کہ بہت سارے لوگ اپنی ساری توانائیاں اور صلاحیتیںBonding Capitalتخلیق کرنےپر صرف کردیتے ہیں اور Bridging Capitalکو بالکل نظرانداز کردیتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ ادارے میں اور ادارے کے باہر ایسے افراد کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو انہی کی طرح کے ہوتے ہیںاور ادارتی ڈھانچے میں انہی کی سطح پر کام کررہے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے سے مختلف اور اپنے سے اعلیٰ درجے پر فائز بہت ہی کم افراد سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ وہ غلطی ہے جو آپ نہ کریں، کیونکہ یہ غلطی آپ کیلئے کیریئر کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اور ناقابل تلافی غلطی بن کر سامنے آسکتی ہے۔ اس غلطی کا نقصان یہ ہوگا کہ مستقبل میں آپ کے ڈپارٹمنٹ میں تنظیمِ نو یا چھانٹیوں کی صورت میں، ایسے کم صاحبِ پہنچ لوگ ہونگے، جو آپ کی صلاحیتوں کے بارے میں اعلیٰ قیادت کو آگاہ کرسکیں گے۔ہمیشہ ایسی نیٹ ورکنگ قائم کریں، جو صورتحال تبدیل ہونے کی صورت میں آپکے کام آسکے اورانتخاب کرنے کے لیے آپکے سامنے کچھ ہو۔

اپنے بیانیے کو کنٹرول کریں

ہم اکثر یہ تصور کرلیتے ہیں کہ اگر ہم محنت کرتے رہیں گے تو لوگ وقت کے ساتھ کارکردگی کا نوٹس لے لیں گے۔ یاد رکھیں، آپ کے اندر کیا صلاحیتیں موجود ہیں، آپ کیا کرتی ہیں یا کیا کرسکتی ہیں؟ اس بارے میں کسی کو خودبخود اِلہام نہیں ہونے والا۔ اس دور میں ہر شخص اپنی زندگی اور اپنے کاموں میں اتنا مصروف رہتا ہے کہ اسے کسی اور کی صلاحیتوں کا نوٹس لینے کا وقت ہی نہیں ملتا۔ ایسے میں یہ سوچنا کہ وہ خودہی آپ سے متعلق مثبت بیانیہ تشکیل دینگے، سراسر خام خیال ہوگی۔

آپ اپنی صلاحیتوں، ماضی کی کامیابیوں اور مستقبل کے ارادوں سے دوسروں کو آگاہ کرنے کے مواقع پیدا کریں اور انھیں بتائیں کہ آپ موجودہ پوزیشن میں ادارے کے لیے کیا کرتی ہیں اورمزید مواقع ملنے پر اورکیا کرسکتی ہیں؟ اس طرح آپ نے کیریئر میں جن مختلف عہدوں پر کام کیاہے، ان میں ربط تلاش کریں اور انھیں ایک جگہ تحریری شکل میں لے آئیں، اس طرح جب کبھی کوئی آپ سے کیریئرکے بارے میں سوال کرے گا تو آپ کو جواب تخلیق کرنے میں وقت نہیں لگے گا۔ آپ اپنے متاثرکن جواب سے، بیٹھے بٹھائے اپنے لیے ترقی کے نئے مواقع پیدا کرسکتی ہیں۔

اپنے آئیڈیاز کا اظہار کریں

اگر آپ Low Profileرہتے ہوئے یہ سمجھ بیٹھی ہیں کہ آپ کا کام خود بولے گا تو یہ بات صرف ان لوگوں کی حد تک ہی ٹھیک ہے، جو آپ کے قریب ساتھ کام کرتے ہیں، تاہم ایسے لوگوں کی تعداد محدود ہوتی ہے۔ دیگر ڈپارٹمنٹس یا وہ اعلیٰ افسران، جو آپ سے کئی درجے اوپر فائز ہیں، وہ آپ کی کارکردگی سے بے خبر ہی رہیں گے۔

کئی خواتین اپنی کامیابیوں کے بارے میں بات کرنے میں آرام محسوس نہیں کرتیں اور خود فروغی سے دور رہتی ہیں۔ اگر آپ بھی ایسی شخصیت کی مالکہ ہیں تو آپ کئی اور طریقوں سے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرسکتی ہیں، جیسے کہ کسی کانٹینٹ لکھنا۔ اس طرح آپ اپنی صنعت اور شعبے کے بارے میںاپنا علم اور معلومات دوسروں اور اپنے اعلیٰ افسران تک پہنچاسکتی ہیں اور اپنی صلاحیتوں کے بارے میں انھیں آگاہ کرسکتی ہیں۔ کانٹینٹ لکھنے کے لیے آپ کمپنی کی ویب سائٹ، نیوزلیٹر یا دیگر پلیٹ فارمز کا انتخاب کرسکتی ہیں۔ کچھ لوگ اسے اپنی اصل نوکری سے توجہ ہٹانے سے تشبیہ دیتے ہیں، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہر ادارے کی اعلیٰ قیادت ان پلیٹ فارمز پر خاص نظر رکھتی ہے اور انھیں علم کی منتقلی اور کمپنی کی ’بیسٹ پریکٹسز‘ کے فروغ کےلیے استعمال کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک اور اہم بات کانٹینٹ لکھنے کے ذریعے آپ اپنے لیے نوکری اور ترقی کے نئے مواقع بھی پیدا کرسکتی ہیں۔

تازہ ترین